روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو پشاور کی جیل سے فرار کرانے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے سی آئی اے کے اس منصوبہ کو ناکام بنادیا، سی آئی اے کے لیے کام کرنے والے مقامی مخبر نے اس منصوبہ کے بارے میں آئی ایس آئی کو آگاہ کردیا جس پر کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو پشاور جیل سے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ پاکستان کو باقاعدہ شکیل آفریدی کے بدلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی حوالگی کی بھی پیشکش کی گئی تھی جسے پاکستان نے قومی مفادات اور قومی امیج کے لیے اس پیشکش کو بھی ماننے سے انکار کردیا تھا۔واضح رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد حراست میں لیا گیا تھا، شکیل آفریدی پر الزام ہے کہ انہوں نے سی آئی اے کو اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے میں مدد کی تھی اور سی آئی اے کے ایما پر اسامہ بن لادن کے خون کا نمونہ حاصل کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔