لاہور میںایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہناتھا کہ جولوگ سرسے پائوں تک کرپشن میں ملوث ہیں وہ آج قوم کونصیحت کرتے ہیں،میں یہ نہیں کہتاکہ پنجاب میں کرپشن ختم ہوگئی ہے،نیب کا سورج آج پنجاب میں پورے آب وتاب سے چمک رہا ہے،نیب اوردیگراعلیٰ اداروں کوویلکم کرتے ہیں مگردوہرا معیارنہیں چلے گا،سب کا بلاتفریق احتساب ہونا چاہیے،ان کا کہناتھا کہ شیروانیاں،واسکٹ پہن کرنصیحت کرنے والے اربوں روپے کھاگئے۔شہبازشریف نے کہا کہ سیاسی مخالفین بتائیں انہوں نے اپنے صوبوں میں کیا کیا ہے،سیاسی مخالفین شعبدہ بازی کررہے ہیں، نیازی صاحب کا مشن دھرنا دھرنا کام نہ کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوامیں کوئی نیاہسپتال بنانہ کوئی یونیورسٹی،پشاور میں جنگلا بس کو ایک سال اورلگے گا، انہوں نے کہا کہ سندھ میں زرداری صاحب کاایک ہی کام ہے مرسوں مرسوں کام نہ کرسوں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اشرافیہ نے اربوں روپے کے قرضے لےکرمعاف کرائے،کیا اس سے بڑا کوئی اورجرم ہے؟۔انہوں نے کہا کہ قرضے معاف کرانے والے وزیراورمشیربھی بنے،قرضے معاف کرانے والوں نے گاڑیاں اورمحل رکھے ہوئے ہیں،ہمیںاس بوسیدہ نظام کوبدلنے کےلئے آپ کوبدلنا ہوگا۔ان کا کہناتھا کہ پنجاب انڈومنٹ فنڈ میں کسی سیاسی فرد نے آج تک سفارش نہیں کی،مجھے آج تک اخوت یا انڈومنٹ فنڈ کے بارے میں ایک شکایت نہیں آئی،انہوں نے کہا کہ کسی مفاد کے بغیربلاسود قرض دیئے گئے،20لاکھ افراد کو بلاسود قرض دیئے گئے۔