پشاور: جماعت اسلامی خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدہ ہوگئی جس کے بعد اس کے وزراء اور پارلیمانی سیکریٹری عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں۔جماعت اسلامی کے مستعفی ہونے والے وزراء میں وزیر بلدیات عنایت اللہ، وزیرخزانہ مظفر سید، وزیرمذہبی امور حبیب الرحمان اور پارلیمانی سیکریٹری محمد علی شامل ہیں۔مستعفی ہونے والوں نے اپنے استعفے وزیراعلیٰ کو جمع کرادیئے ہیں۔پشاورمیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، اچھی شراکت اقتدار کے بعد الگ ہو رہے ہیں، دوستانہ ماحول میں علیحدگی اختیار کرکے اچھی سیاسی روایت قائم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے مشکور ہیں کہ انہوں نے بھرپور تعاون کیا، میرٹ کا قیام ہمارا مشترکہ ایجنڈا تھا، عوامی مفاد سب سے مقدم ہے، عوامی مفاد کے لیے آئندہ بھی ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اب ایم ایم اے کا حصہ بن چکی ہے، ہمارا کوئی اختلاف ہے اور نہ کوئی جھگڑا، ہم خوشی خوشی الگ ہو رہے ہیں، جماعت اسلامی نے حکومت کے دوران ہماری کافی مدد کی۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اسلام آباد میں فاٹا انضمام پر وفاقی نمائندوں سے ملاقات ہوئی، فیصلہ ہوا ہے کہ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہوجائے گا، 2019 میں فاٹا کو ضم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نےعدم اعتماد کے لئے درخواست دی تو گورنر کے حکم کے مطابق فیصلہ ہوگا، اپوزیشن جماعتوں نے میرا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔