ہاتھی خطرناک جانوروں میں شمار ہوتے ہیں مگر سدھائے جانے والے ہاتھیوں پر مہاوتوں کا ہی راج ہوتا ہے جبکہ ہاتھی کے بچے نسبتاً نیک اور ملنسار طبعیت کے مالک ہوتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ یہاں اس وقت پیش آیا جب ایبرڈین شہر برطانیہ کی لورا جیمز فائیفے نے اس کیمپ کے اندر ہاتھی کے ایک بچے کو اپنے نگراں کے ساتھ جو اسے کھانے پینے کی اشیاء کھلانے کیلئے نکلا تھا مگر ہاتھی کے بچے کو شوخی سوجھی اور اس نے نہ صرف یہ کہ کھیل تماشے دکھانے شروع کردیئے اور جب نگراں کو پریشان دیکھا تو اس نے اپنی بساط بھر زور دار قہقہے بھی لگائے جسے قلقاریاں کہا جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لورا جیمزفائیفے پی ایچ ڈی کررہی ہیں۔تاہم انہیں ہاتھی کے بچے کی معصومیت اور فطری ملنساری دیکھ کر بیحد اچھا لگا۔ ان کا کہناہے کہ وہ 2ماہ کی سیر و سیاحت کیلئے تھائی لینڈ گئی تھیں کیونکہ انہوں نے کچھ دن قبل ہی اپنی گریجویشن مکمل کی تھی۔ نتائج نہ آنے کے باوجود انہیں پورا یقین تھا کہ وہ کامیاب ہوجائیں گی اور اسی خوشی میں وہ تعطیلات منانے تھائی لینڈ پہنچیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والی وڈیو اور تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ اس کا نگراں پلاسٹک کی ایک باسکٹ میں اسے کچھ کھلانا چاہتا تھا مگر یہ بچہ اپنے نگراں کو تنگ کرنے پر تلا ہوا تھا او راسی طرح ادھر ادھر بھاگ رہی تھی جیسے چھوٹے بچے کھانے سے بھاگتے ہیں او رمائیں پریشان ہوتی رہتی ہیں۔ اپنے نگراں کی پریشانی دیکھ کر ہاتھی کے بچے نے قلقاریاں لگائیں او راس کی آواز تیار ہونے والی وڈیو میں بھی محفوظ ہوگئی ہے۔