جارجیا کے سائنسدانوں اورکتابوں سے دلچسپی رکھنے والے لوگوں کی ایک ٹیم نے انتہائی نادر روزگار قسم کی کتاب کاسراغ لگایا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اب سے کم از کم 185 سال قبل بھی پلاسٹک سرجری ہوتی تھی اور اس زمانے کے سرجنوں نے پلاسٹک سرجری کے خاص طریقے ریہنو پلاسٹی سے کئی کامیاب آپریشن کئے تھے۔ ماہرین کا کہناہے کہ کتاب سے معلوم ہوتا ہے کہ جوان فیڈرک نامی پلاسٹک سرجری کا یہ طریقہ ری کنسٹریکٹو سرجری کے طور پر د ریافت کیاگیا تھا اور پھر اس میں اپنی مہارت کو انتہا تک پہنچا دیا گیا تھا۔ 1833ءمیں شائع ہونے والی اس کتاب سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ پلاسٹک سرجری 21ویں صدی کی دین نہیں۔ اس سے بہت پہلے یہ کام شروع ہوچکا تھا تاہم وقت کے ساتھ پلاسٹک سرجری کے انداز میں یقینی طور پر تبدیلی آتی رہی ہے مگر اسکی بنیاد بہت پہلے رکھی جاچکی تھی۔ کتاب میں موجود ڈرائنگ سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اس زمانے کے ایک سرجن نے ناک میں بن جانے والے ٹیومر کو ختم کرنے کیلئے پلاسٹک سرجری کا طریقہ استعمال کیا تھا اور متاثرہ ناک کو درست کردیا تھا۔ اسی کتاب میں مصنف نے یہ بھی لکھا ہے کہ اگر ناک یا دوسرے اعضاء کسی بھی بیماری کے سبب بدہئیت یا خراب ہوجائیں یا ان میں ٹوٹ پھوٹ یا زخم کا سلسلہ شروع ہوجائے تو اسے درست کیا جاسکتا ہے۔