دنیا بھر کے سمندروں میں ماہی گیر اکثر و بیشتر خراب جال پھینک دیا کرتے ہیں لیکن اس سے بڑے پیمانے پر سمندری حیات کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس وقت صرف کیریبین کے سمندر میں 1600فٹ کے جال تیرتے پھر رہے ہیں جس کے نتیجے میں نہ صرف مچھلیاں بلکہ شارک تک ہلاک ہورہی ہیں۔ برطانوی غوطہ خور کا کہناہے کہ اس نے غوطہ خوری کے دوران ایسی متعدد مچھلیوں کو جال کاٹ کر آزاد کرایا۔ ایک مرتبہ تو اس میں سفید شارک پھنس گئی تھی۔ اس کا کہناہے کہ ایسی صورت میں ان شارکوں کو آزاد کرانا کسی خطرے سے خالی نہیں ہوتا۔ یہ جال ہزاروں میل تک بہتے ہوئے چلے جاتے ہیں اور ان کی راہ میں آنے والی سمندری حیات اس میں پھنسی چلی جاتی ہے۔