اسلام آباد : کلی الماس میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں شہید ہونے والے سہیل عابد دراصل رینک کے مطابق کرنل تھے اور انہیں آپریشن کیلئے خود ٹیم کے ساتھ جانے کی ضرورت نہیں تھی لیکن انہوں نے کمال بہادری کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کے ساتھ آپریشن کیلئے خود روانہ ہوئے،انہوں نے اپنی ٹیم کو فرنٹ سے لیڈ کیا اور جام شہادت نوش کی ۔کرنل سہیل عابد نےشہادت سے کچھ عرصہ قبل ایک نظم لکھی تھی جس میں انہوں نے شدت سے شہید کا لقب پانے کی خواہش کا اظہار کیاتھا ۔
شہیدکرنل سہیل عابدکی لکھی گئی نظم:
میری وفا کا تقاضہ کے جاں نثار کروں
اے وطن تری مٹی سے ایسا پیار کروں
میرے لہو سے جو تیری بہار باقی ہو
پوری مسلم دنیا کے پیروں تلے زمین نکال دی
میرا نصیب کے میں ایسا بار بار کروں
خون دل سے جو چمن کو بہار سونپ گیا
اے کاش ان میں خود کو شمار کروں
مری دعا ہے سہیل میں بھی شہید کہلاوں
میں کوئی کام کبھی ایسا یادگار کروں