صاف پانی کیس: حمزہ شہباز کا بیان قلمبند

 

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے صاف پانی کیس میں نیب کے آفس پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروا لیا۔ ذرائع کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، ڈپٹی ڈائریکٹر پراسیکیوشن اور ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس نے حمزہ شہباز سے پوچھ گچھ کی۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے حمزہ شہباز کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ حمزہ شہباز نے صاف پانی سے متعلق کئی اہم میٹنگز میں حصہ لیا اور اختیارات سےتجاوز کرتے ہوئے نہ صرف بورڈ آف ڈائریکٹر کی میٹنگز کی صدارت کی بلکہ واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کی بھی ہدایت کی۔ دریں اثنا نیب آفس کےباہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ کوئی قانون سےبالاتر نہیں اور ہمارا دامن صاف ہے۔ بے نظیر بھٹو کےدور میں جب 18 سال کا تھا تب 6 ماہ جیل کاٹنا پڑی، مشرف دور میں 10 سال نیب کے دفتر کے سامنے بیٹھتا رہا، چیئرمین نیب نے کہا کہ ہمارے خاندان کے خلاف فائلیں کھنگالنے کے باوجود کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم قانون کا احترام کریں گے، اُس وقت بھی سرخرو ہوئے اور آج بھی ہوں گے۔