اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ میرے ساتھ جوواقعہ پیش آیا اس سے میں نے اس بات کوزیادہ یقین سے جانا ہے کہ مارنے والے سے بچانے والا زیادہ بڑا ہوتا ہے، مجھے لگنے والی گولی ہمیشہ یاد دلاتی رہے گی کہ اللہ سب سے بڑا ہے۔ میرے جسم میں لگی گولی نے میرا بازو پاش پاش کردیا لیکن میرے جذبے پرایک نقطہ بھی فرق نہیں آیا۔ یہ بات انہوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی وی پر آنے والے لوگ عوام کو ڈپریشن میں مبتلا کررہے ہیں۔ یہ لوگ سقراط اور بقراط بنے ہوئے ہیں، جوکہتے ہیں کہ پاکستان کا ستیاناس اوربیڑا غرق ہوگیا، یہ شاید عوام کے نہیں ڈپریشن کی دوائیاں بیچنے والوں کے نمائندے ہیں۔ اقتصادی ترقی چوکے چھکوں کا میچ نہیں یہ ٹیسٹ میچ کی طرح ہے جس میں اسی کی جیت ہوگی کہ جو زیادہ وقت اور تحمل کے ساتھ کھیلے گا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا آج ہمیں خطرناک ملک نہیں تیزی سے ترقی حاصل کرنے والا ملک کہا جا رہا ہے۔ ہمیں دنیا کہتی تھی کہ ہم پتھرکے دور میں چلے گئے ہیں اورآگ سے روشنی لے رہے ہیں، ہم نے لوڈ شیڈنگ ختم کردی اور ملک میں 10 ہزارمیگا واٹ اضافی بجلی پیدا کی۔