چیئرمین نیب نےملتان میں میٹرو بس منصوبے کیلئے زمین میں غیرقاننوی خریداری اور غیرقانونی طور پر ٹھیکہ دینے کی تحقیقات کی منظوری دیدی ہے۔ ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کےقائم مقام ایم ڈی عمران نوراورمنیجر ایچ آرعامر مقبول کیخلاف بھی تحقیقات ہوں گی۔ ان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور خزانے کو 10کروڑ 40 لاکھ روپے کے نقصان کا الزام ہے۔
نیب کے ایگزیکٹور بورڈ کے اجلاس میں دیگر انکوائریز کی بھی منظوری دی گئی۔ چئیرمین نیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بھرپورکوشش کررہا ہے۔بدعنوانی ایک کینسر ہے،جڑ سے اکھاڑنا ضروری ہے۔ تمام شکایات، انکوائریاں اورتحقیقات منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔ نیب کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اورپاکستان کے عوام سے ہے۔ نیب کسی سے انتقامی کارروائی پریقین نہیں رکھتا۔ نیب افسران کرپشن فری پاکستان کیلئے بھرپورکاوشیں کررہے ہیں۔
اجلاس کے بعد جاری نیب کے ایک اعلامیے کے مطابق نیب ایگزیکٹوبورڈ نے ای او بی آئی انتظامیہ اور بینک آف پنجاب کے افسران کیخلاف انکوائری کی منظوری دےدی۔ ای اوبی آئی انتظامیہ پر3.8ارب روپے کے شیئرز بینک آف پنجاب میں غیرقانونی طورپرخریدنے کا الزام ہے۔
نیب نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز، لیاقت جتوئی، سابق سیکرٹری وزارت پانی وبجلی اسماعیل قریشی، سابق جوائنٹ سیکرٹری وزارت پانی وبجلی غلام نبی منگریو، سابق ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پانی وبجلی یوسف میمن اورسابق سیکشن آفیسر وزارت پانی وبجلی عمر فاروق کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اسی طرح نیب ایگزیکٹو بورڈ نے ایئر مارشل ریٹائرڈ شاہد حامد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ سابق سیکرٹری اے ای ڈی بی نسیم اختر خان اوراےای ڈی بی کے سی ای اوعارف علاؤالدین اورسابق کنسلٹنٹ بشارت حسین بشیرکیخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ عارف علاؤالدین اوربشارت حسین بشیرپراختیارکے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔ سی ڈی اے کے افسران اور پارک لائن اسٹیٹ کمپنی اوردیگر کیخلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے سابق معاون خصوصی پہلاجمل کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی ہے۔
میٹروپراجیکٹ ملتان کیلئے غیرقانونی زمین خریدنےاور ٹھیکہ دینے کے مبینہ الزام کی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔ اعلامیے کے مطابق ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کےقائم مقام ایم ڈی عمران نوراورملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے منیجر ایچ آرعامر مقبول کیخلاف انکوائری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور 104ملین روپے کے نقصان کا الزام ہے۔