اسلام آباد:حج کے موقع پرپاکستان سے بھکاریوں اورجیب کتروں کے منظم گروہوں کے سعودی عرب جانے کے بارے میں انکشاف ہوا ہے۔اسلام آباد میں چیئرمین عبد الغفور حیدری کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امورکا اجلاس ہوا۔ رکن کمیٹی راجہ ظفرالحق نے انکشاف کیا کہ پاکستان سے بھکاریوں اورجیب کتروں کے باقاعدہ منظم گروہ جاتے ہیں،ان جیب کتروں کو واپس بھیجا جاتا ہے مگریہ اگلے سال پھرپہنچ جاتے ہیں۔
وزیرمذببی امورسرداریوسف نے کہا کہ کابینہ اورعدالت میں تمام عازمین کو سرکاری اسکیم سے بھیجنے کی تجویزدی ہے ، حکومت تمام پاکستانی عازمین کو سرکاری اسکیم سے حج کرانے کیلئے تیار ہے، سعودی حکومت بھی ایک تناسب سے پرائیویٹ عازمین کو ترجیح دیتی ہے۔ راجہ ظفرالحق نے کہا کہ جب سرکاری اسکیم پراعتماد بحال ہوگیا ہے تو پرائیویٹ اسکیم ختم کردی جائے۔ سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ حاجیوں کو ٹھیکیداروں کے رحم وکرم پر چھوڑنا زیادتی ہے۔
وزارت مذہبی امورکے حکام نے بتایا کہ سعودی حکومت کے ٹیکسز سے 8 سو 62 ریال خرچہ بڑھا ہے، ریال پچھلے سال 29 اس سال 31 روپے سے بھی بڑھ گیا ہے، ٹرین ٹکٹ زیادہ لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ کمیٹی کے چیئرمین عبد الغفور حیدری نے کہا کہ میں خود ٹرین پرمکہ میں پریشانی کا شکار ہوا۔ سردار یوسف نے مزید کہا کہ عازمین حج کو سعودی عرب میں فنگرپرنٹس لینے سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں، فنگر پرنٹس یہاں لینے کے لئے ہمارے خط کا سعودی سفارتخانے نے تاحال جواب نہیں دیا ہے۔