جے آئی ٹی رپورٹ اس کیس میں غیر متعلقہ ہیں، مریم نواز

اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ اس کیس میں غیر متعلقہ ہیں۔
اسلام آباد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کررہے ہیں۔
مریم نواز نے اپنے بیان کے شروع میں پاناما کیس میں بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اور اس کی رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی اور جے آئی ٹی رپورٹ اس کیس میں غیر متعلقہ ہیں۔ آئی ایس آئی اور ایم آئی افسران کی جے آئی ٹی میں تعیناتی مناسب نہیں تھی۔ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لئے بنائی گئی تھی، اس ریفرنس کے لئے نہیں اور اس کے ارکان پر تحفظات سے متعلق میرا بھی وہی مؤقف ہے جو نواز شریف کا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ 2000 میں عامر عزیز بطور ڈائریکٹر بینکنگ کام کر رہے تھے جنہیں مشرف دور کی حکومت نے ڈیپوٹیشن پر نیب میں تعینات کیا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ 70 سالہ سول ملٹری جھگڑے کا بھی جے آئی ٹی پر اثر پڑا، عرفان منگی کی تعیناتی کا کیس سپریم کورٹ میں ابھی تک زیر التوا ہے جنہیں جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ بریگیڈیئر نعمان سعید ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی کا حصہ تھے جس کی وجہ سے سول ملٹری تناؤ میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی میں تعیناتی کے وقت نعمان سعید آئی ایس آئی میں نہیں تھے، ان کو آوٹ سورس کیا گیا کیونکہ ان کی تنخواہ بھی سرکاری ریکارڈ سے ظاہر نہیں ہوتی، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو اختیارات دیئے کہ قانونی درخواستوں کو نمٹایا جاسکے، ایسے اختیارات دینا غیر مناسب اور غیر متعلقہ تھا۔