بیجنگ: چیف جسٹس آف پاکستان میاں محمد ثاقب نثارنے چینی ہم منصب چین کے سپریم پیپلزکورٹ کے صدر زوکیانگ سے بیجنگ میں ملاقات کی ہے، اس موقع پرجسٹس عظمت سعید اورجسٹس عمرعطا بندیال بھی موجود تھے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثارنے چینی ہم منصب کو جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کیلئے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ پاکستانی عدلیہ سی پیک منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہے اس سے متعلق کمرشل تنازعات کے حل کیلئے پرعزم ہیں۔ ملاقات میں چینی سپریم کورٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی عدلیہ کے اقدامات کی تعریف کرتے ہیں، پاک چین دوطرفہ تعاون اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہوچکا ہے ۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے تحت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور صدور کے 13 ویں اجلاس میں شرکت کی اور کہا کہ دونوں ممالک کے عوام پاک چین تعلق میں ہمیشہ سے بہتری کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں مملک کے مابین قانونی تعاون بڑھانے کی بہت گنجائش ہے اورآربیٹریشن، جوڈیشل ٹریننگ، آٹومیشن آف جوڈیشل سسٹم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے پاک چین اقتصادی راہداری کو ون بیلٹ ون روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ قراردیا اورکہا کہ پاکستانی عدلیہ سی پیک کی بھرپورحمایت کرتی ہے۔ سی پیک منصوبوں پرشفاف طریقے سے عملدرآّمد کے لئے تجاری تنازعات کو بہتراندازمیں حل کیا جا سکتا ہے۔