اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کےقائد نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ نوبت بھی آنی تھی کہ بیٹی کو مقدمات میں گھسیٹا گیا ،جنہوں نے یہ روایت شروع کی ہے انہیں یہ سودا مہنگا پڑے گا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں کے وقت تحمل اور صبر سے کام لیا، چاہتے ہیں کہ ملک میں حقیقی جمہوریت ہو تو سب کھڑے ہوں، سب کو حق کے لئے کھڑا ہونا ہوگا۔
ایک صحافی کی جانب سے نواز شریف سے سوال پوچھا گیا کہ اگر سر جھکا کےنوکری نہیں کی تو مشاہد اللہ اور پرویزرشید سے استعفی کیوں لیا؟ جس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مشاہد اللہ اور پرویز رشید کو فارغ کرنا بردباری کا حصہ تھا۔ دھرنوں کے وقت تحمل اور صبر سے کام لیا، میں اپنے ماتحت کو فارغ کر سکتا تھا، ملک کی خاطر تحمل سے کام لیا،عدالت میں بتانا تھا تو بتا دیا ہے، حقائق منظر عام پر آنے چاہئیں۔ ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے، سچ ریکارڈ پر لانے کے لئے کل بتایا۔
نواز شریف نے کہا کہ ہم نے دنیا میں اپنا مذاق بنایا ہوا ہے، جنہوں نے میرے خلاف مہم چلائی ان سے پوچھیں وہ کیا چاہتے ہیں۔ بیٹی کا دور دور سے سیاست سے تعلق نہیں تھا لیکن یہ نوبت بھی آنی تھی کہ بیٹی کو مقدمات میں گھسیٹا گیا، باپ کی آنکھوں کے سامنے بیٹی کٹہرے میں جا کر مقدمہ بھگت رہی ہے، بیٹی کا دور دور سے اس کیس سے واسطہ نہیں، جس زمانے کا مقدمہ بھگت رہے ہیں اس زمانے سے مریم کا تعلق نہیں، گلف اسٹیل سے متعلق مریم سے پوچھ رہے ہیں وہ اس وقت ایک سال کی تھی۔ یہ اوچھی روایت ڈالی گئی ہے ، جنہوں نے یہ روایت شروع کی ہے انہیں یہ سودا مہنگا پڑے گا۔
سابق وزیر اعظم نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میڈیا پر نشر کیے جانے پر حیران ہوتے ہوئے کہا کہ کل مکمل پریس کانفرنس چلنے پر خود بڑا حیران ہوں۔