ٹانگوں کی ورزش دماغ کو تندرست رکھتی ہے،تحقیق

 

اٹلی کی ایک جامعہ یونیورسٹی آف میلانو کی ماہر ڈاکٹر رافیلا ادامی اور ان کے ساتھیوں نے بتایا ہے کہ ٹانگوں کی ورزش دماغ کو تندرست رکھتی ہے۔اس کیلئے ماہرین نے چوہوں کے اگلے پیروں کو 28 روز تک حرکت دینے سے باز رکھا جبکہ دیگر چوہوں کو گھومنے پھرنے کی آزادی تھی۔ سروے کے بعد دونوں طرح کے چوہوں کے دماغوں کے ایک حصے سب وینٹریکیولر ریجن کا جائزہ لیا گیا جو نیورونز کی صحت کو ظاہر کرتا ہے اور یہاں اسٹیم سیل دیگر دماغی خلیات بناتے ہیں۔نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیروں کی ورزش سے نئے دماغی خلیات (نیورونز) بھی بنتے ہیں۔جبکہ معلوم ہوا ہے کہ پیروں اور ٹانگوں کو حرکت نہ دینے سے پورے جسم کا نیورو مسکیولر نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے،اگر ٹانگوں کی حرکات کم ہوجائیں تو اس سے نیورل اسٹیم سیلز متاثر ہوتے ہیں جن سے کئی طرح کے نیورونز اور دماغی خلیات جنم لیتے ہیں۔جب دماغ کا کوئی حصہ متاثر ہوتا ہے تو دماغ لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی مرمت کرتا ہے اور نئے روابط بناکر اس نقصان کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔