5سال میں حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی بہت کوششیں کی گئیں،وزیراعظم

شجاع آباد:وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے چیلنجز کے باوجود کام کرکے دکھایا اورآج ملک میں مسلم لیگ (ن) کے ترقیاتی منصوبے نظرآتے ہیں۔ وزیراعظم نے سکھر شجاع آباد موٹروے اوردریائے سندھ پرشہید بےنظیربھٹوپل منصوبے کا افتتاح کردیا ۔ دونوں افتتاحی تقریبات سےخطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکومت کے دور میں بجلی کی پیداوارپرکام ہوا اور 10 ہزار400 میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوئی۔ ہماری حکومت نے 5 سال میں جو کام کئے ہیں وہ 65 سالہ دور میں نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان چیلنجز کا مقابلہ کیا جس پر کسی نے کام نہیں کیا، 10 برس پرویز مشرف اور5 برس آصف زرداری نے بجلی کا کوئی منصوبہ نہیں لگایا، کیا اس سے پہلے حکومتوں کے پاس وسائل نہیں تھے؟

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 5 سال میں حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی بہت کوششیں کی گئی، ہمارے خلاف دھرنے دیئے گئے، ہمیں عدالتوں میں گھسیٹا گیا، پاناما کا کیس ہوا، حکومت ختم کردی گئی مگر ہم نے ترقی کا سفرجاری رکھا اورآج پورے پاکستان میں اسکیمیں چل رہی ہیں اوروقت سے پہلے کام مکمل ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک حکومت منصوبے کے بارے میں سوچتی تھی، دوسرا ٹینڈر کرتی تھی، تیسرا کام شروع کرتی تھی جبکہ 5 ویں اور چھٹی حکومت میں کام مکمل ہوتا تھا، 1973 میں لواری کا منصوبہ شروع ہوا جسے گزشتہ برس نواز شریف نے 28 ارب روپے لگا کر مکمل کیا، 45 برس کے بعد ایک منصوبہ مکمل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کےعلاوہ صوبائی حکومت کے بھی کام پر نظر ڈالیں تو وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے سڑکوں کا جال بھجایا، اسکول، یونیورسٹیاں، اسپتال تعمیر کئے، عوام کسی بھی شہر میں چلے جائیں، انہیں پنجاب کے شہرالگ نظر آئیں گے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پنجاب کو سب سے کم فنڈز ملتا ہے لیکن اس کے باوجود یہاں سب سے زیادہ کام ہوئے۔ اپوزیشن والوں نے پانچ سال دھرنے اورگالی دینے میں گزاردیئے، شہباز شریف نے جنوبی پنجاب کیلئے جو کیا وہ یہ سارے حضرات 60 سال میں مل کر نہ کرسکے۔ جنوبی پنجاب کیلئے شہباز شریف کے اقدامات مثالی ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی بھی نئے صوبے کے حق میں قرارداد منظورکرچکی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقی صرف اورصرف جمہوریت میں ہے ، ملک میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے، سیاستدانوں کا کام اتفاق رائے پیدا کرنا ہے، فاٹا کے انضمام کا معاملہ بھی اتفاق رائے سے حل ہوا۔