غدار فوجی افسرکا بیٹا پرویز مشرف کابزنس پارٹنرہے -سینئر صحافی کا دعویٰ

 

لاہور :سینئر صحافی اسد کھرل نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایس آئی کے سابق کرنل اقبال نے 5 ارب روپے لے کر امریکی کمانڈوز کو ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ تک پہنچایا ، کرنل اقبال امریکہ میں مقیم ہے جبکہ اس کا صاحبزادہ میجر شہریار سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ مل کر دبئی میں پرائیویٹ اسپتال چلا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایس آئی کے سابق چیف اسد درانی نے را کے سابق سربراہ کے ساتھ مل کر کتاب لکھی ہے جس میں انتہائی حساس موضوعات کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔ اسی کتاب میں ایک جگہ پر اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد آپریشن میں ہلاکت میں ڈاکٹر شکیل آفریدی اور سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔کتاب میں جنرل اسد درانی نے ایبٹ آباد آپریشن میں آئی ایس آئی کے ایک سابق افسر کے کردار کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ وہ شخص پاکستان میں نہیں رہتا ۔ جنرل اسد درانی نے یہ کہہ کر اس افسر کا نام لینے سے انکار کردیا ” میں اسے بلاوجہ مشہور نہیں کرنا چاہتا“۔

جنرل اسد درانی کی جانب سے ایبٹ آباد آپریشن میں پاکستان کے فوجی افسر کا تذکرہ کیے جانے کے بعد سینئر صحافی اسد کھرل نے ایک ٹویٹ میں اس شخص کی ساری تفصیلات شیئر کر دیں تاہم انہوں نے بعد میں اپنی یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔

اسد کھرل نے اپنی ٹویٹ میں کہا ”آئی ایس آئی کے کرنل اقبال نے 5 ارب روپے لے کر امریکی میرینز کو ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ تک پہنچایا اور اب یہ شخص امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو میں رہائش پذیر ہے۔ یہ شخص اس میجر شہریار اقبال کا والد ہے جو پرویز مشرف کا اسٹاف آفیسر اور بزنس پارٹنر ہے۔ یہ دونوں مل کر دبئی میں ایک پرائیویٹ اسپتال چلا رہے ہیں جس میں بھارتی ڈاکٹر شرما بھی شراکت دار ہے۔