فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر جمعیت علماء اسلام (ف) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس کے دوران کارکنان کی پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی۔
مشتعل کارکنان نے اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کی تو پولیس نہیں انہیں روکا، اس موقع پر مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور خیبر روڈ کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے بند کردیا۔
مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔
پولیس نے کشیدہ صورتحال کے باعث اضافی نفری طلب کرلی جب کہ اسمبلی کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج خصوصی اجلاس ہوگا جس میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) اصلاحات بل کی منظوری دی جائے گی، خیبرپختونخوا اسمبلی کا خصوصی اجلاس آج سہ پہر 2 بجے ہوگا جو موجودہ اسمبلی کا آئینی مدت پوری ہونے پر اختتامی اجلاس ہوگا۔
واضح رہے کہ فاٹا اصلاحات کے لیے 31 ویں آئینی ترمیم پر جے یو آئی (ف) کے ارکان نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے احتجاجاً واک آوٹ کیا تھا جب کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بل کی منظوری پر جے یو آئی (ف) نے احتجاجی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پشاور میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔