اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی رہنما اورنوازشریف کی صاحبزادی نے عدالت کے روبروبیان ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنا مکمل بیان قلمبند کرادیا۔اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ کبھی بھی لندن فلیٹس کی مالک نہیں رہی اور نہ وہ نیلسن اور نیسکول کی بینیفیشل آنر ہیں۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی، سماعت کے دوران مریم نوازنے عدالتی سوالنامے کے جواب دیئے۔
مریم نوازنے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے دوران تفتیش جومواد اوردستاویز اکٹھی کیں وہ قابل قبول شہادت نہیں، جے آئی ٹی رپورٹ میں صفحات 240 سے 290 تک کس نے اورکب شامل کئے انہیں اس کا علم نہیں۔ واجد ضیاء نے جورائے دی اورنتیجہ اخذ کیا وہ قابل قبول شہادت نہیں، انہوں نے اپنی رائے کے حق میں کوئی دستاویزبھی پیش نہیں کی۔
مریم نواز نے کہا کہ یہ درست ہے میں نے ٹرسٹ ڈیڈ کی اصل نوٹرائزاورتصدیق شدہ کاپی جمع کرائی، ورک شیٹ کی تیاری سے میرا کوئی لینا دینا نہیں، ان الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہوں کہ کوئی جعلی دستاویزات میں نے یا کسی اورنے جمع کرائیں، واجد ضیا ء نے یہ الزام تعصب اوربدنیتی کی وجہ سے لگایا، واجد ضیا ہمارے خلاف متعصب ہیں، یہ ثابت ہوچکا کہ واجد ضیا قابل اعتبارگواہ نہیں، وہ مجھے کیس میں ملوث کرنے کے لئے عدالت سے جھوٹ بھی بول سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے کسی بھی گواہ کو سوالنامہ نہ بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا جب کہ انہوں نے جرح کے دوران تسلیم کیا کہ جیرمی فری مین کو سوالنامہ بھیجا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی اور تفتیشی افسر نے جان بوجھ کر منروا مینجمنٹ کو شامل تفتیش نہیں کیا تاکہ حقائق کو چھپایا جاسکے، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ قطری شہزادہ میری ہدایت پر شامل تفتیش نہیں ہوا ،یہ بات ثابت ہو چکی کہ واجد ضیاء اور جے آئی ٹی نے جان بوجھ کربدنیتی سے حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ نہیں کیا۔ میری اطلاع کے مطابق حسین نواز نے فلیٹس نوے کی دہائی کے آغاز میں نہیں خریدے۔
مریم نواز نے کہا کہ خط پر انحصار شفاف ٹرائل کے خلاف ہوگا، اس خط کے متن سے ہمیشہ انکار کیا ہے، میں کبھی بھی لندن فلیٹس یا ان کمپنیوں کی بینیفشل مالک نہیں رہی، ان کمپنیوں سے کبھی کوئی مالی فائدہ لیا نہ کوئی اور نفع۔
گلف اسٹیل مل کے 25 فیصد شئیرز، التوفیق کیس کا سمجھوتہ اور 12 ملین کی سیٹلمنٹ پر کیا کہتی ہیںکے سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میں اس معاملے میں کبھی شامل نہیں رہی، گلف اسٹیل ملزکے 25 فیصد شئیرز فروخت کا حصہ نہیں رہی اور 1980 کے معاہدے سے بھی کوئی تعلق نہیں۔
یاد رہے کہ مریم نواز سے قبل ریفرنس میں نامزد ملزم سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 128 سوالات کے جواب دیے تھے۔
ایون فیلڈ ریفرنس کی مزید سماعت کل ہوگی جس کے دوران نامزد تیسرے ملزم کیپٹن (ر) محمد صفدر عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب دیں گے۔