اسلام آباد: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہاہے کہ میری ذاتی رائے ہے کہ بین الاقوامی سطح پر الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جائے گی ، صوبائی حکومتوں نے حساس پولنگ سٹیشنز پر کیمرے لگانے کی یقین دہائی کروائی ہے ، کیمروں کو لائیو دکھانے میں ہیکنگ کے مسائل ہو سکتے ہیں ا س لیے ریکارڈنگ ہونی چاہیے ، سیکورٹی کیمرے شرپسندوں اور الیکشن عملے پر بھی نظر رکھیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لازمی ووٹنگ کے لیے ہمارے پاس قانون نہیں ہے، دنیا کے اکثر ممالک میں لازمی ووٹنگ ہے،گزشتہ انتخابات میں ملک میں امن وامان کی صورتحال بہت خراب تھی، ہرپولنگ اسٹیشن پر5پولیس اہلکارتعینات ہوں توساڑھے3لاکھ اہلکاردرکار ہوں گے، فوج کی تعیناتی سے متعلق ابتدائی اجلاس ہوئے ہیں، آئین کے تحت یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں نہیں آتا، فوج تعیناتی کا فیصلہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنزمیں کیمرے لگائے جا ئیں گے،ذاتی رائے ہے کہ بین الاقوامی سطح سے الیکشن سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جائے گی،اس معاملے پر ان کیمرا بریفنگ دے سکتا ہوں،انتخابات 2018 کیلئے85 ہزارپولنگ اسٹیشن ہوں گے،جن میں 20 ہزار پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے، صوبائی حکومتوں نے حساس پولنگ اسٹیشنزپرکیمرے لگانےکی یقین دہائی کرائی ہے،کمیٹی تمام پولنگ اسٹیشنزپرسی سی ٹی وی کیمرے لگانےکی تجویزدے سکتی ہے،کیمروں سے ووٹر کا خفیہ ووٹ ڈالنے کا حق متاثر نہیں ہوگا، سیکورٹی کیمرے کرائے پر حاصل کیے جائیں گے، کیمرے شرپسندوں اورالیکشن عملے پربھی نظر رکھیں گے،کیمروں کولائیو دیکھنے میں ہیکنگ کے مسائل ہوسکتے ہیں، ریکارڈنگ ہونی چاہیے۔ان کا کہناتھا کہ الیکشن کے ضابطہ اخلاق سے متعلق اجلاس 31 مئی کو ہوگا، ایسی تقریرنہ کی جائے جس سے امن وامان خراب ہو، الیکشن کے لیے بیلٹ پیپرز کے خصوصی سیکورٹی فیچرز رکھے گئے ہیں،ان سیکورٹی فیچرز کو انتہائی خفیہ رکھا گیا ہے، ان سیکورٹی فیچرزکا بطورسیکرٹری الیکشن کمیشن مجھے بھی علم نہیں، فالتو بیلٹ پیپرز نہیں چھاپے جائیں گے، باقی رہ جانےوالے بیلٹ پیپر ہمارے سیف ہاوس میں ہوں گے۔