کراچی: نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان محسود نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو سب جیل میں قید رکھے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی، جس پر سماعت کل ہوگی۔
درخواست میں محمد خان محسود نے موقف اختیار کیا ہے کہ راؤ انوار کو گھر میں سب جیل بنا کر رکھنا غیرقانونی ہے۔
انہوں نے راؤ انوار کو سب جیل میں رکھے جانے کے اقدام کو کالعدم قرار دیتے ہوئے استدعا کی کہ سابق ایس ایس پی کو جیل منتقل کیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد خان نے کہا کہ وہ نہ نقیب کو بھول سکتے ہیں اور نہ اس کے خون کا سودا کرسکتے ہیں۔ اگر راؤ انوار طاقتور ہے تو میں بھی محنت کش ہوں۔
دوسری جانب کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نقیب اللہ کے والد محمد خان محسود نے کہا ہے کہ رائو انوار 424 لوگوں کا قاتل ہے اور ہر جگہ کھلا گھوم رہا ہے۔ اب اس حوالے سے اگرکوئی احتجاج ہو گا تو اس کا عنوان ”ریاست بڑی یا راؤ انوار” ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نقیب کے خون کا سودا کرنا اپنے ماں باپ کے خون کا سودا کرنے کے مترادف ہوگا۔ ملک کے 22 کروڑ عوام کے میرے ساتھ ہیں۔ وزیر اعظم، چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف نے یقین دلایا ہے کہ نقیب قوم کا بیٹا تھا اس کو انصاف ضرور ملے گا۔
محمد خان نے کہا سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے اربوں روپے کے ناجائز اثاثے بنائے ہیں۔ راؤ انوار کو وی آئی پی پروٹوکول دیئے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ۔
گرینڈ جرگہ کے ترجمان سیف ارحمان نے کہا کہ راؤ انوار نے اربوں روپے کا نا جائز دھن کمایا ہے۔ نقیب کا خون نہ کوئی بیج سکتا ہے نہ اس کو خریدنے کی کوئی طاقت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا سندھ حکومت راؤ انوار کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ ہمارے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو رہا ہے۔ اگر حکومت نے اپنی روش نہیں بدلی تو گرینڈ جرگہ عید کے بعد ریڈ زون میں ایک بڑا احتجاج کرے گی۔ ریاست ماں ہے، اور ہم کو اس سے انصاف کی امید ہے۔
Tags راؤ انوار