ٹیکسلا: ٹیکسلا کی عدالت نے 13 سالہ لڑکی کو بندوق کی نوک پر جنسی ہراساں کرنے اور لیڈی ڈاکٹر سے اسقاط حمل کرانے کے مقدمے میں ملوث پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما اشفاق کو 20 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ جبکہ اسقاط حمل کرنے والی لیڈی ڈاکٹر کو 3 سال قید کی سزا سنائی۔
ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ٹیکسلا ملک احمد ارشد محمود جسرا نے 13 سالہ لڑکی حلیمہ سعدیہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے خلاف دائر مقدمہ کا 3 سال بعد فیصلہ سنا یا۔
کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت میں لیڈی ڈاکٹر سمیت چاروں ملزمان پیش ہوئے تھے۔
سماعت کے دوران مدعیہ کے وکیل میر ناصر بلال نے دلائل دیئے کہ پولیس نے ملزمان سے مبینہ طور پر ملی بھگت کر کے لیڈی ڈاکٹر کو بے گناہ قرار دیا تھا تاہم مقدمہ کے 13 گواہان نے لیڈی ڈاکٹر کے ملوث ہونے کا بھی ثبوت فراہم کردیا۔
عدالت نے شہادتوں اور ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمے کے مرکزی ملزم اشفاق کو جرم ثابت ہونے پر 20 برس قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے جبکہ حمل ضائع کرنے والی لیڈی ڈاکٹر طلعت کو 3 سال قید کی سزا سنائی۔
واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی کی والدہ مصباح ساجد کی مدعیت میں سال 2015 میں ملزمان اشفاق، آصف، عامر اور لیڈی ڈاکٹر طلعت کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کیا تھا۔
مدعیہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما اشفاق نے ان کی بیٹی کو گھر بلا کر اس سے بندوق کی نوک پر 3 مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ اس جرم اشفاق کے ہمراہ اس کے 2 بھائی آصف اور عامر بھی ملوث تھے۔
مدعیہ نے کے بقول ملزم اشفاق اس کے خاوند کے ماموں کا بیٹا ہے۔
جس کے بعد پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ بعدازاں عدالت سے ضمانت لے کر رہا ہوگئے تھے۔
Tags ن لیگی رہنما قید