اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملک بھر کے 8 اضلاع کی حلقہ بندیوں کو کالعدم قراردیتے ہوئے الیکشن کمیشن پاکستان کو از سرنو قواعد کے مطابق ان اضلاع میں حلقہ بندیاں کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے حلقہ بندیوں کے خلاف 40 سے زائد درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت کی جانب سے جن اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی گئی، ان میں بہاولپور، رحیم یار خان، جھنگ، جہلم، چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، لوئر دیراور بٹگرام شامل ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نئی حلقہ بندیاں کرتے ہوئے ہر نشست پر آبادی کا تناسب مد نظر رکھا جائے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں حلقہ بندیوں کے خلاف 108 درخواستیں زیر سماعت ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 5 مارچ کو نئی حلقہ بندیاں متعارف کرائیں گئیں تھی جس پر پارلیمانی کمیٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
تاہم الیکشن کمیشن نے پارلیمانی کمیٹی کو بذریعہ مراسلہ آگاہ کیا تھا کہ وہ حلقہ بندیوں کے معاملے میں مداخلت سے گریز کریں۔