اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لئے 60 نکاتی انتخابی ضابطہ اخلاق مرتب کرلیا ہے جس کی خلاف ورزی پر سزائیں بھی ہوسکتی ہیں۔
ضابطہ اخلاق کے تحت مذہب اورذات برادری کے نام پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہوگی، سیاستدانوں کی ذاتی زندگی پر تنقید بھی نہیں کی جاسکے گی۔ ہر سیاسی جماعت کو ہر حلقے میں ایک سے زائد بار جلسے کی اجازت نہیں ہوگی،اس کے علاوہ کار ریلیوں پر بھی پابندی ہوگی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق ہوائی فائرنگ اور اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی، لالچ یا دباوٴ ڈال کر امیدوار کو دستبردار کروانا جرم ہوگا، اس کے علاوہ سیاسی جماعتیں، امیدوار اور کارکن میڈیا پر بھی دباوٴ نہیں ڈال سکیں گے۔
ضابطہ اخلاق میں قومی اسمبلی کے امیدوار کے لئے اخراجات کی حد 40 لاکھ جبکہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار کیلئے 20 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے
پولنگ کے روز سیاسی جماعت کی ووٹر پرچی پر پابندی ہوگی، امیدوار کی جانب سے پولنگ اسٹیشن پر مقرر کیا گیا ایجنٹ کا متعلقہ حلقہ کا ووٹر ہونا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔