کہتے ہیں جلدی کا کام شیطان کا کام ۔۔ سڈنی میں مہنگی پورشے سمیت 3 گاڑیوں کا کباڑا کرنیوالا ویلے پارکنگ پرماموراہلکار کو فارغ کرنے کے بجائے آرام کرنے کیلئے گھر بھیج دیا گیا۔
قصہ کچھ ہوں ہے کہ سڈنی کےحیات ریجنسی ہوٹل میں آنے والے متمول شخص نے اپنی لگژری کار پورشے ویلے پارکنگ پرمامور اہلکار کے حوالے کی جسے غالباً پورشے کار کی برق رفتاری کے بارے میں کچھ زیادہ علم نہیں تھا ۔
اس نے پورشے کار کو بھی عام کار کی طرح سمجھتے ہوئے اسے والے پارکنگ کیلئے مخصوص اسٹینڈ میں لے جا کر پارک کرنے کی کوشش کی لیکن ویلے اہلکار نے پورشے کی برق رفتاری کا اندازہ کئے بغیرجب اسے چلانا چاہا تو وہ اس کے قابو سے باہرہوگئی اور وہاں موجود دیگر دو گاڑیوٓں سے جاٹکرائی جس سے وہ بوکھلا گیا اوربجائے بریک لگانے کے ایکسلیریٹرپر مزید دباؤ بڑھا دیا جس کے نتیجے میں پورشے دیگرگاڑیوں سے ٹکرا گئی۔
ویلے کارپارکنگ پرماموراس اہلکار کو یہ علم نہیں تھا کہ پورشے کار صفر سے100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارتک پہنچنے کیلئے بہ مشکل 5 سیکنڈ لگاتی ہے۔
اس دوران وہاں موجود عینی شاہدین نے اس واقعے کی تصاویر بناکرانسٹاگرام اورسوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں۔ ان تصاویر میں واضح طورپردیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ویلے پارکنگ پرماموراس اہلکارنے پورشے کو پارک کرنے کی کوشش میں 3 گاڑیوں کا بیڑا غرق کردیا۔
اس واقعے میں تین گاڑیوں کو تو نقصان پہنچا لیکن خوش قسمتی سے ویلے کارپارکنگ پرماموراہلکار کسی قسم کے نقصان سے محفوظ رہا تاہم اسے ملازمت سے فارغ کرنے کے بجائے آرام کرنے کیلئے گھر بھیج دیا گیا ۔
جو ہونا تھا وہ تو ہوگیا۔ بعد میں ہوٹال انتظامیہ نے کار کے مالک کو مطمئن کرنے کیلئے واقعے کی تحقیقات شروع کردی اورکار کے مالک سے انشورنس کے معاملات طے کرنے لگی۔