ٹوتھ پیسٹ کے ایک کیمیائی جزسے آنتوں کے کینسر کا انکشاف

بوسٹن:ٹوتھ پیسٹ خریدتے ہوئے ہم یا تو قیمت کو دیکھتے ہیں یا اس کی کوالٹی کے بارے سنی سنائی باتوں کو دھیان میں رکھتے ہیں لیکن شاید ہی کبھی اس میں موجود اجزاء کے بارے میں غورکیا ہو۔


لیکن اب لازمی غور کرنا پڑے گا کیونکہ سائنسدانوں نے خوفناک انکشاف کر دیا ہے کہ ٹوتھ پیسٹ میں پایا جانے والا ایک کیمیائی جزو آنتوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے.


اب لازم ہے کہ آئندہ ٹوتھ پیسٹ خریدنے سے پہلے آپ اس کالیبل بہت ہی احتیاط سے پڑھیں۔گلف نیوز کے مطابق یہ ایک اینٹی بیکٹیریل و اینٹی فنگل ایجنٹ ہے جو ٹوتھ پیسٹ کے علاوہ صابن اور دیگر ایسی مصنوعات میں بھی پایا جاتا ہے۔


سائنسی جریدے ’’سائنس ٹرینسلیشنل میڈیسن‘‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹوتھ پیسٹ او رمتعدد دیگر مصنوعات میں ’ٹرائیکلوسان‘ نامی اینٹی بیکٹیریل و اینٹی فنگل ایجنٹ استعمال کیا جاتا ہے
حالیہ تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ اس کیمیائی ایجنٹ کا تعلق آنتوں کے کینسر سے ہے۔


یہ تجربات چوہوں پر کئے گئے جنہیں ٹرائیکلوسان کی معمولی خوراک دینے سے آنتوں کی سوزش پیدا ہوگئی جبکہ زیادہ خوراک دینے سے ان کی آنتوں میں کینسر کی رسولیاں پیدا ہوگئیں۔


یونیورسٹی آف ماساچوسٹس کے سائنسدان گوڈونگ یانگ کا کہنا تھا کہ پہلی بار ٹرائیکلوسان کے اس قدر منفی اور خطرناک اثرات سائنسی شواہد کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔


اس سے پہلے یہ تصور ضرور پایا جاتا تھا کہ ٹرائیکلوسان کی بھاری مقدار کے انسانی جسم پر زہریلے اثرات ہوسکتے ہیں لیکن یہ معلوم نہیں تھا کہ اس کا تعلق کینسر جیسی مہلک بیماری سے بھی ہے۔