سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغرخان کیس کی سماعت کے دوران پیسے وصول کرنے والے سابق وزیراعظم نوازشریف، جاوید ہاشمی سمیت 21 سویلین کو نوٹس جاری کر دیئے ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں اصغرخان کیس کی سماعت کی ۔
سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے وفاقی کابینہ کے فیصلے سے متعلق ایک سربمہر رپورٹ عدالت میں پیش کردی اور ساتھ ہی درخواست کی کہ حساس نوعیت کا معاملہ ہونے کی بناء پر رپورٹ کو دوبارہ سیل کردیا جائے۔
اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ کابینہ نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کرتے ہوئے ایف آئی اے کو تفتیش جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیسے وصول کرنے والوں سے رقم کی واپسی کا کیا طریقہ کار بنایا گیا ہے؟
سماعت کے بعد،عدالت نے نوازشریف،جاویدہاشمی سمیت 21سویلین کونوٹس جاری کردیئے،عدالت نے اسددرانی،عابدہ پروین سمیت دیگرکوبھی نوٹس جاری کردیئے۔
دوسری جانب عدالت عظمیٰ کی جانب سے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی سمیت کیس سے متعلقہ آرمی افسران، ڈی جی نیب اور ڈی جی ایف آئی اے کو بھی نوٹس جاری کیے گئے۔
اٹارنی جنرل کی درخواست پر کابینہ اجلاس کی رپورٹ عدالتی عملے کو دوبارہ سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالتِ عظمیٰ نے کیس کی سماعت 6 جون تک ملتوی کر دی۔