حیدرآباد دکن: بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بیوی کی تلاش میں غیرقانونی طورپربھارت میں داخلہ ہونے والے پاکستانی کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ محمد عثمان اکرام نامی پاکستانی شہری غیرقانونی طور پرنیپال کی سرحد سے بھارت میں داخل ہوا اوروہ اپنی دوسری بیوی کو تلاش کرکے اسے بلیک میل کررہا تھا کہ اسے دھرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے دعوے کے مطابق اکرام بھارت میں داخل ہونے کے بعد حیدرآباد دکن پہینچا اورجعلی دستاویزت بنوا کر وہیں رہائش اختیارکرلی تھی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 8 سال پہلے دبئی میں 41 سالہ اکرام کی حیدرآباد دکن کی رہائشی 35 سالہ طلاق یافتہ خاتون سے ملاقات ہوئی تھی ۔ بعد میں دونوں نے وہیں شادی کرلی تھی ۔
شادی کے وقت اس نے خاتوں کو بتایا تھا کہ وہ دہلی کا رہائشی ہے۔ شادی کے ایک برس بعد جب اسکی بیوی کو معلوم ہوا کہ اکرام بھارتی نہیں بلکہ پاکستانی شہری ہے تو وہ خاتون جس کے پہلے خاوند سے بچے بھی تھے دبئی سے واپس حیدرآباد دکن چلی گئی ۔
بعد ازاں 2011 میں اکرام بھی پاکستان واپس آگیا ۔ وہاں سے وہ بذریعہ جہازنیپال گیا اورغیرقانونی طورپرنیپال کی سرحد عبورکرکے بھارت میں داخل ہوگیا۔
وہ کسی نہ کسی طرح حیدرآباد دکن میں اپنی بیوی کے پاس پہنچا اورجعلی سفری دستاویزات بنواکروہاں قیام پذیرہوگیا۔ اس نے اپنی بیوی کو بتایا کہ وہ صرف 6 ماہ کے ویزے پر بھارت آیا ہے۔
اس دوران اس نے جعلی دستاویزات کے ذریعے وہاں ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت حاصل کرلی ۔ بھارتی میڈیا کے کی رپورٹ کے مطابق اکرام نے دبئی میں قیام کے دوران اس خاتون کے پہلے شوہر سے پیدا اپنی سوتیلی بیٹی کی مبینہ طورپرغیراخلاقی وڈیوبنائی تھی اوربعض افراد کو فروخت کردی تھی۔
اس نے مبینہ طورپریہ وڈیو اپنی بیوی کے حیدارآباد دکن میں رہائش پذیرایک رشتے دار کو بھی بھیجی تھی اوربلیک میلنگ کرتے ہوئے بھاری رقم کا مطالبہ کیا تھا ۔
اس کی بلیک میلنگ سے تنگ آکراس کی بیوی نے پولیس کو اطلاع کردی ، جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتارکرلیا ۔ پولیس نے اس کی تحویل سے پاکستانی پاسپورٹ کی کاپی بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔