اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہوں گے ۔ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوںگے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے انتخابی اصلاحات سے متعلق ورکرز پارٹی کی جانب سے دائر کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ضابطہ اخلاق طے کیا لیکن انہیں خدشہ ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق میں تبدیلی کی گئی ہے۔
ڈی جی الیکشن کمیشن نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے بعد الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کا جائزہ لیا اور تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر نیا ضابطہ اخلاق بنایا ہے اور یہ صابطہ اخلاق 2018 کے انتخابات کے لئے بنایا گیا ہے۔
معزز چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کو کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونے دیں گے، الیکشن کمیشن بے بس ہو جائے تو اور بات ہے، کاغذات نامزدگی کے معاملے پر الیکشن میں تاخیر کا خدشہ تھا۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق پر آج ہی جواب داخل کرے، الیکشن کے معاملات جنگی بنیادوں پر چلنے ہیں، نئے اور پرانے ضابطہ اخلاق کا موازنہ کریں گے۔بعدازاں سماعت کل تک ملتوی کردی۔
Tags چیف جسٹس، الیکشن