لندن:برطانیہ میں ایک خاص قسم کی چھٹی حس رکھنے والی خاتون منظر عام پر آئی ہیں جنہیں قدرتی طور پر مرنے والے شخص کے انتقال سے قبل موت کی ’’بو‘‘محسوس ہوجاتی ہے۔ نفسیاتی امور کی ماہر 24 سالہ خاتون ایری کالانے دعویٰ کیا ہے کہ جب کوئی شخص موت کے قریب ہوتا ہے تو انہیں اس کی موت کی ’’بو ‘‘ محسوس ہوجاتی ہے۔
خاتون کا کہنا ہے کہ اس کی یہ خوبی کسی کام کی نہیں ہے کیونکہ وہ مرتے ہوئے شخص کو بچانے کیلئے کچھ بھی نہیں کرسکتی۔
ایری کالااس وقت ایک فرم میں لیگل سیکریٹری کے طور پر کام کررہی ہے جبکہ اس سے قبل وہ عام روٹین کی طرح صبح 9سے شام 5 بجے تک نفسیاتی ماہر کے طور پر کام کرتی تھیں۔
ایری کالا کو پہلی بار چھٹی حس یا موت کی ’’بو‘‘ سونگھنے کا احساس اس وقت ہوا جب 12 سال کی عمر میں وہ اپنے انکل کے گھر گئی تھی جہاں اس انکل کی موت کے وقت اسے وہ عجیب سی بو محسوس ہوئی تھی جسے وہ کوئی نام نہیں دے سکی۔
اب ایری کالا خواتین کو اپنی اندرونی طاقتوں یا روحانی طاقت کو بڑھانے اوراسے استعمال کرنے کی تربیت دیتی ہے لیکن وہ انہیں اس چیز کی تربیت نہیں دے پاتی کہ وہ موت کی بو کو کس طرح محسوس کرسکتی ہیں کیونکہ دوسری خواتین اس جیسی نہیں ہیں نہ اس کے مقام پر ہیں۔
آسٹریلیا کے نیوساؤتھ ویلز سے تعلق رکھنے والی ایری کالا کا کہنا ہے کہ جب اس نے ہائی اسکول جانا شروع کیا تھا تو اس دوران وہ اپنے ایک انکل کے گھر گئی تھی جہاں سے واپسی پر اس انکل کا انتقال ہوگیا تھا۔ایری کے مطابق انکل کے انتقال والی رات اس نے گھر میں وہ عجیب سے ’’ بو‘‘ محسوس کی تھی جسے وہ کوئی نام نہیں دے سکتی۔
ایری کے مطابق اسے مرنے والی ہرجگہ وہی ایک جیسی ’’بو‘‘محسوس ہوتی ہے جسے کوئی دوسرا محسوس نہیں کرسکتا۔کبھی کبھی یہ چیز مجھے بوجھ محسوس ہوتی ہے لیکن یہ بات میں کسی سے کہہ نہیں سکتی؟کیونکہ یہ سب میرا فرض نہیں ۔
ایری کالا کا کہنا تھا کہ میں مرنے والے کیلئے کچھ نہیں کرسکتی کیونکہ اس معاملے میں بے بس ہوں۔ ان مرنے والوں کی کس طرح مدد کی جاسکتی ہے جبکہ میں انہیں یہ بھی نہیں بتاسکتی کہ وہ مرنے والے ہیں اور میں نے مرنے کی خطرناک ’’بو ‘‘محسوس کرلی ہے۔
اگر میں یہ سب جانتے ہوئے انہیں یہ بتادوں کہ وہ لوگ جلد مرنے والے ہیں تو یہ ان کیلئے اور باقیوں کیلئے تباہ کن ہوسکتا ہے جو میں نہیں چاہتی کیونکہ یہ ایک طرح سے قسمت کے ساتھ مداخلت کرنے کا معاملہ ہوسکتا ہےکیونکہ وہ نہیں جانتے کہ وہ مرنے والے ہیں۔
ایری کالا کا ٰخیال ہے کہ یہ نفسیاتی صلاحیت تمام انسانوں میں موجود ہوتی ہےاور نوجوانی میں اگر اس صلاحیت کو ابھارا جائے یا پروان چڑھایا جائے تو یہ سامنے آسکتی ہے۔
ایری کالا اب عام خواتین کو تربیت دینے کے علاوہ جادوسیکھنے کی خواہشمند خواتین کو بھی تربیت دیتی ہے جن کی عمریں 25 سے 45سال تک ہوتی ہے۔
ایری کالا کا کہنا ہے کہ لوگوں کو میرایہ کام پسند نہیں ہےاور مجھے خود بھی ان چیزوں سے ڈر لگتا ہے اور میں چاہتی ہوں کہ میر ی یہ صلاحیت ختم ہوجائے۔ میں اپنی پہلے والی 9 سے 5 تک کی ملازمت سے بور ہوگئی تھی جس کے باعث وہ ملازمت چھوڑ کر تربیت دینے کا کام شروع کیا ۔
ایری کالا نے بتایا کہ میں اپنے بہترین دوستوں اور خاندان والوں کو کھو چکی ہوں لیکن اس کے باوجود میرا فیصلہ درست اور ٹھیک ہے۔