پاکستان میں میٹھے پانی کی کمی خطرناک حد تک بڑھنے کا امکان

اللہ کے کرم سے پاکستان میں قدرتی وسائل زیادہ ہیں۔ پاکستان کو قدرت نے گلیشیئرز، دریا ، نہر، ساحل سمندر سے نوازا ہے۔ لیکن پاکستان میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی سے اسے بہت بڑا خطرہ لاحق ہے۔ پاکستان میں موجود گلیشیئرز ملک کی ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہورہی ہے جس کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ دو دہائیوں میں یہ گلیشیئرز پگھل سکتی ہیں۔
اس بات کا خدشہ ظاہر کرنے والی ماحولیاتی مسائل پر کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم جرمن واچ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی گلیشیئرز کے آئندہ دو دہائیوں میں پگھل کر ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں درجہ حرارت دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے میں زیادہ بڑھ رہا ہے جس سے گلگت بلتستان اور چترال میں واقع سات ہزار 253 گلیشیئرز آئندہ دو سے تین دہائیوں تک پگھل کر ختم ہو سکتے ہیں جس سے ملک میں پینے کے میٹھے پانی کی کمی خطرناک حد تک بڑھنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل امریکہ کے تھنک ٹینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شمالی علاقوں میں گزشتہ چند برسوں میں پانچ ہزار سے زائد برفانی گلیشیئرز وجود میں آچکے ہیں جن کے پھٹنے سے بڑی تباہی آسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 52 گلیشیئرز تباہی کے دہانے پر ہے۔ان کے پھٹنے کے باعث گلگت بلتستان اور چترال میں سات لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوں گے۔