اسلام آباد: عالمی بینک کی جانب سے پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ کشن گنگا ڈیم کے تنازع پر عالمی ثالثی عدالت (آئی سی اے) میں جانے کے اپنے موقف سے دستبردار ہوجائے اور بھارت کی ’غیر جانبدار ماہر‘ کی تعیناتی کی پیشکش قبول کرے۔
تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل آفس کوجمعرات کے روزعالمی بینک کی طرف سے ایک خط موصول ہواجس میں کہا گیا ہے کہ اگرپاکستان ثالثی عدالت کے قیام سے متعلق اپنے 2سال سے جاری موقف کوترک کردے تووہ اس معاملے پرغیرجانبدارماہرکی تقرری کیلیے تیارہے۔ اس سے پہلے گزشتہ ماہ اٹارنی جنرل اشتراوصاف علی کی سربراہی میں وفد نے عالمی بینک کے حکام سے2روزہ ملاقات کے دوران سندھ طاس معاہدے کے تحت کشن گنگااوررتلے پن بجلی منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی بات چیت میں عالمی بینک کے صدر جم یونگ کم نے پاکستانی حکومت کو تجویز دی کہ وہ اس معاملے کو آئی سی اے میں لے جانے کے موقف سے دستبردار ہوجائے۔
یاد رہے کہ 5 اپریل کو بھارت کی جانب سے متنازع کشن گنگا ڈیم کی تعمیر مکمل ہونے کی تصدیق کے بعد پاکستان نے ورلڈ بینک سے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے 2 بڑے بھارتی منصوبوں پر اسلام آباد کے تحفظات کو 1960 کے سندھ طاس معاہدے کے تحت دور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔