لاہور : عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کہاہے کہ آج مجھے ن لیگ کی لابی کی جانب سے کسی نے میسج بھیجا کہ ہمیں بھی کتاب دیدیں تو میں نے کہاکہ پی ٹی آئی سے لے لیں ۔
نجی ٹی وی کےپروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے ریحام خان کا کہناتھا کہ آج ایک انتہائی دلچسپ واقعہ پیش آیا ن لیگ کی لابی میں سے کسی نے مجھے میسج بھیجا کہ لوگ کہہ رہے ہیںکہ ہم نے آپ کی کتاب فنانس کی ہے اور ساری پی ٹی آئی نے آپ کی کتاب پڑھ لی ہے تو ہمیں بھی کتاب کا مسودہ بھیج دیں ، میں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے ہی مانگ لیں ۔ ریحام خان کاکہنا تھا کہ میری کبھی احسن اقبال سے بھی ملاقات کا اتفاق نہیں ہوا تو مریم نواز سے کیسے ملاقات ہو سکتی ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے کافی لوگ میرے ساتھ رابطے میں ہیں،بہت لڑکیاں جو پی ٹی آئی میں خودکو محفوظ نہیں سمجھتیں رابطہ کرتی ہیں،پارٹی ٹکٹ اور سازگار ماحول نہ ہونے پر بھی پی ٹی آئی کارکن رابطے میں ہوتے ہیں،پی ٹی آئی کی کسی بات پر یقین نہیں کر سکتی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران ریحام خان سے سوال پوچھا گیا کہ ’’آخری بار آپ ’’ایم آئی 6‘‘ کے دفترکب گئی تھیں؟کیونکہ بہت سے میڈیا کے دوست کہتے ہیں کہ آپ کاایم آئی 6کے ساتھ تعلق ہے اور آپ کو لانچ کیاجارہاہے‘‘جس پر جواب دیتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ میرا کبھی ’’ایم آئی 6‘‘ ہیڈ کوارٹر جانے کا اتفاق نہیں ہوا،مجھے اس کا بھی افسوس نہیں ہے، تحریک انصاف فیصلہ کرلے کہ میں حسین حقانی کے ساتھ سی آئی اے ایجنٹ ہوں ، ایم آئی 6ہوں یا ’’را‘‘ہوں ، اب تو صرف ’’موساد‘‘ ہی رہ گئی ہے، میں کہتی ہوں کہ جن جن کی میں ایجنٹ ہوں مجھے میں ’’سیلری ‘‘ تو بھیجیں۔یہاں تو مجھے لگ رہا ہے کہ بدنام بھی ہورہی ہوں اور کچھ مل بھی نہیں رہا ، میں تو برداشت کرلوں لگی لیکن یہ ہماری ایجنسیز پر الزام لگا رہے ہیں کہ ایک شخص پاکستان میں رہ رہا ہے اور اس کا غیر ملکی ایجنسی سے رابطہ ہے اگر ایسا ہے تو اسے گرفتار کریں ۔
ریحام خان نے کہا کہ فواد چودھری کی پریس کانفرنس پر توجہ نہیں دینی چاہیے،کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ مجھے وارننگ دے،تردید میں تب کروں جب میں نے کوئی بیان دیا ہ ہو جبکہ تردید تو پی ٹی آئی کو کرنی چاہیے۔ یہ کتاب حمزہ عباسی کی سوشل میڈیا پر ہے وہ تردید کریں،میں کسی کی عزت نہیں اچھال رہی یہ خود باتیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ وہ بڑی جماعت ہے،لیکن میں نہیں سمجھتی۔میری کتاب جب شائع ہو جائے،پھر جس کو جو کہنا ہے کہے،پی ٹی آئی کے کافی لوگ میرے ساتھ رابطے میں ہیں،یہی نہیں بہت لڑکیاں جو پی ٹی آئی میں خودکو محفوظ نہیں سمجھتیں رابطہ کرتی ہیں،پارٹی ٹکٹ اور سازگار ماحول نہ ہونے پر بھی پی ٹی آئی کارکن رابطے میں ہوتے ہیں۔