کراچی: یوم علیؓ کے موقع پر ملک بھر میں مجالس اور جلوس برآمد کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے سیکورٹی اداروں کی جانب سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ رینجرز اور پولیس کی جانب سے پٹیل پاڑا اور لسبیلہ میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا جس میں متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے یوم علی کے موقع پر سیکورٹی کے پیش نظر ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یوم علی کی مرکزی مجلس نشترپارک میں ہوگی جس سے مولانا کمیل مہدوی خطاب کریں گے۔ مجلس کے بعد دوپہر ایک بجے نشتر پارک سے جلوس بر آمد ہوگا جس کی قیادت ابوتراب اسکاؤٹ کرے گا جبکہ جلوس کے دیگر راستوں پر عزاداران کی سہولیات کے لئے اسکاؤٹ رابطہ کونسل سمیت 4 ہزار سے زائد رضاکاران رہنمائی کے لئے موجود ہوں گے۔
نماز ظہریں دوران جلوس امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام 2 بجے امام بارگاہ علی رضا کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر ادا کی جائے گی۔ جبکہ نماز ظہرین کے بعد امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے مظلوم فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔ مظاہرے کے بعد جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق کراچی میں یوم شہادت حضرت علی کے مرکزی جلوس کی سیکورٹی پر 5 ہزار 5 سو 72 اہلکار ڈیوٹی پر ہوں گے۔ جلوس برآمد ہونے سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ سے گزرگاہوں کی مکمل سوئپنگ کی جائے گی۔
جلوس برآمد ہونے کے بعد سی سی ٹی وی کیمروں اور فزائی نگرانی بھی کی جائی گی جبکہ رینجرز کے ماہرنشانہ باز بلند وبالا عمارتوں پرتعینات ہوں گے۔
آئی جی اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ جلوس کے راستوں پر803 عمارتیں ہیں جن کی پولیس اور رینجرز نگرانی کرے گی۔
دوسری جانب یوم علی کی سیکورٹی کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ نے ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا تھا۔ جس کے مطابق دونوں شہروں میں پابندی صرف آج (6 جون) 21 رمضان کو یوم علیؓ کے لئے عائد کی گئی ہے۔
Tags یوم علی، سیکورٹی