کیا آپ یقین کریں گے کہ امریکی ریاست ٹیکسس کے رہائشی کو سانپ کے بجائے اس کے کٹے ہوئے سر نے کاٹ لیا جس کے بعد اسے زہرکا توڑ کرنے والی دوا دی گئی ۔
اس شخص کی اہلیہ جینیفر اسٹکلیف نے چینل کے تھری ٹی وی کو بتایا کہ اس کا شوہر باغیچے میں کام کررہا تھا کہ اس نے چارفٹ لمبا سانپ دیکھا جس پر اس نے فوراً اس کا سر کاٹ دیا۔
جب وہ سانپ کی باقیات کو تلف کرنے کے لئے اٹھانے لگا تو سانپ کے سر نے اسے کاٹ لیا ۔
ماہرحیوانیات کے مطابق اس سانپ کے مرنے کے بعد بھی اس کے کاٹنے کی اضطراری حرکت کافی گھنٹے تک قائم رہتی ہے۔
جینیفر کے مطابق سانپ کے کاٹے جانے کے بعد اس کے شوہر کو دورے پڑنے لگے۔ اسے فوری طورپرہیلی کاپٹر میں قریبی اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے زہرکا اثر زائل کرنے کی دوا دی گئی۔
اس واقعے کے ایک ہفتے بعد اس شخص کی حالت سنبھلی ہے تاہم اس کے گردے متاثر ہوئے ہیں۔
یونیورٹسی آف ایریزونا میں زہرکا اثر ختم کرنے کی ماہر ڈاکٹر لیزلے بوئیر نے سانپوں کو مارنے کی کوشش کرنے اوربالخصوص انھیں کاٹ کر مارنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک تو یہ جانوروں کے ساتھ سفاکانہ سلوک ہے اوردوسرا اس کے بعد آپ کو اس کے جسم کا ایک چھوٹا حصہ اٹھانا پڑتا ہے جو کہ زہریلا ہوتا ہے جو آپ کے جسم سے چُھو جانے پرخطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔