نیب میں اگر کوئی شرم ہے تو ایل این جی کے متعلق یہ جعلی کیس ختم کریں۔فائل فوٹو
نیب میں اگر کوئی شرم ہے تو ایل این جی کے متعلق یہ جعلی کیس ختم کریں۔فائل فوٹو

الیکشن کمیشن نے حسن عسکری کو نامزد کرکے انتخابات کو متنازعہ بنادیا-شاہدخاقان

 

اسلام آباد :سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حسن عسکری کو نگران وزیر اعلیٰ نامزد کرکے عام انتخابات کو متنازعہ بنادیا ہے اور اس سے الیکشن کی شفافیت کا مقصد ہی فوت ہوگیا ہے ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نگران حکومت کا مرحلہ بہت زیادہ حساس ہوتا ہے۔ اس لئے آئین میں اس کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے کہ نگران ایسا ہو جو غیر جانبدار ہو اور اس پر کوئی بھی اعتراض نہ کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ حسن عسکری کے انتخابات اور جمہوریت کے حوالے سے خیالات موجودہیں اور اسی پر ہم نے اعتراض کیاہے ۔ ان پر مسلم لیگ ن کی جانب سے بہت سے اعتراضات ہیں اور دیگر جماعتوں کو بھی ہونگے ۔ اس لئے کہیں ایسانہ ہو کہ انتخابات متنازعہ ہوجائیں حسن عسکری کو اپنانام واپس لے لینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ رائے ہر شخص کا حق ہے لیکن ہر شخص کاحق نگران وزیر اعلیٰ بننے کا نہیں ہے ۔ الیکشن کمیشن کے پاس جو نام گئے تھے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا کام تھا کہ اس بات کومدنظر رکھے کہ جس شخص کو ہم مقرر کررہے ہیں اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو ایسا شخص نگران وزیر اعلیٰ چاہئے جو یہ کہے کہ الیکشن 25جولائی کو ہونگے اور اگر نہ ہونگے تو پھر میں 26جولائی کوعہدے پر نہیں ہو نگا ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کہہ دیا ہے کہ اگر پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں ایسا شخص نگران وزیر اعلیٰ لگایا جارہاہے جس کی جمہوریت اور انتخابات کے حوالے سے خیالات واضح ہیں تو پھر یہاں الیکشن کیسے شفاف ہو سکتاہے ؟ کیونکہ رائے عمل میں تبدیل ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب الیکشن کمیشن نے ثابت کرنا ہے وہ شفاف انتخابات چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جو نام دیئے تھے ان کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں ہے اگر اب بھی ثابت کردیا جائے کہ ان میں سے کسی کا نام مسلم لیگ ن سے ہے تو ہم وہ نام واپس لینے پر تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی غیر جانبدار شخص ان چار ناموں سے حسن عسکری کا انتخاب نہیں کرے گا ۔ شاہدخاقان نے کہا کہ ہم نے نہ دھرنے دیئے ہیں اور نہ الیکشن کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے جو کیا ہے اس سے انتخابات کے شفافیت کا مقصد ہی فوت ہوگیا ہے اور انتخابات متنازعہ ہو گئے ہیں۔