"نواز شریف کے لندن فلیٹس کے اصل مالک ہونے کے شواہد پیش کردیے”

شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردارمظفرعباسی کا کہنا ہے کہ نیب نے دستاویزی شواہدکے ذریعے ملزمان کی طرف سے اپنائے گئے موقف کوغلط ثابت کیا،قطری والا دفاع بھی ان کا اپنا ہے جسے ہم غلط ثابت کرچکے ہیں،فردجرم کے مطابق ہم نے اپنی ذمے داری پوری کی ہے۔
شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت آج ہو گی،ڈپٹی پروسیکیوٹر جنرل نیب اپنے حتمی دلائل چوتھے روز بھی جاری رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کی۔ جب کہ نامزد ملزم سابق وزیراعظم نواز شریف کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردارمظفرعباسی کا دلائل جاری رکھتے ہوئے کہنا تھاکہ منی ٹریل سے متعلق ملزمان کا موقف درست ثابت نہیں ہوا،ملزمان نے نہ صرف لندن فلیٹس کی ملکیت تسلیم کی بلکہ ایک خاص موقف بھی اپنایا اوریہ لندن فلیٹ کی ملکیت سے انکاری بھی نہیں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ثابت کرچکے کہ پراپرٹی1993سے ان کی ہے اوریہ بات ہم نے شواہد سے ثابت کیا،قطری والا دفاع بھی ان کا اپنا ہے جسے ہم غلط ثابت کرچکے ہیں۔سردارمظفرعباسی کا مزید کہنا تھا کہ کوئینزبنچ کے فیصلے سے بھی ثابت ہوتاہے فلیٹس ملزمان کی ملکیت اورتحویل میں تھے،التوفیق سیٹیلمنٹ فریقین کی رضامندی سے طے پائی اورالتوفیق کیس میں پارک لین اپارٹمنٹس کو اٹیچ کیا گیا،کوئینز بنچ لندن کا 1999 کا فیصلہ تسلیم شدہ ہے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کا کہنا تھا کہ استغاثہ نے اپنی ذمے داری پوری کردی،اب بار ثبوت ملزمان پر ہے ،اگر کوئی اور اصل ٹرسٹ ڈیڈ موجود تھی تو عدالت میں پیش کردی جاتی،نیب نے دستاویزی شواہدکے ذریعے ملزمان کی طرف سے اپنائے گئے موقف کوغلط ثابت کیا۔