دبئی :سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ریحام خان نے اپنی کتاب میں بہت شرمنا ک اور گندی باتیں کی ہیں جو انتہائی نا مناسب ہیں، کسی خاتون کی جانب سے اپنی اوراپنے سابقہ شوہر کی ذاتی زندگی کے رازوں کوبے نقاب کرنا اگر وہ سچ بھی ہوں تو انتہائی نا مناسب ہے ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ ریحام خان کو اپنی کتاب میں عمران خان اور اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں باتیں اور گندی باتیں نہیں کرنا چاہئے تھیں۔ اگر یہ سارا کچھ سچ بھی ہے تو پھر بھی بہت ہی غلط ہے کیونکہ کسی خاتون کی طرف سے ایسی باتیں کی جانا بالکل مناسب نہیں ہے ۔ اس کتاب میں ایک عورت کی جانب سے شرمنا ک باتیں کی گئی ہے اور کسی عورت کوشرمنا ک باتیں کرنا زیب نہیں دیتا ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ یہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی جانب سے سازش بھی ہوسکتی ہے ،اس کامقصد عمران خان کی سیاسی ساکھ کومتاثر کرنا بھی ہو سکتا ہے لیکن اس کابھی الٹا اثر ہی ہوا ہے ۔پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ابھی میں نے وطن واپسی کا فیصلہ نہیں کیا ۔عدالت کاتحریری فیصلہ آنے کے بعد واپسی کا فیصلہ کروں گا ۔ گوادر ، چترال اور کراچی کے حلقوں سے الیکشن میںحصہ لوں گا ۔ پاکستان واپس آکر چیف جسٹس کاشکریہ ادا کروں گا۔
کاغدات نامزدگی میں تبدیلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں جو لو گ بیٹھے ہوتے ہیں وہ اپنے فائدے کیلئے ایسے کام کرتے رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خود اپنے پاؤں پرکلہاڑی ماری ہے ۔ ان پر کئی کرپشن کے کیسزہیں اورکون ان کو الجھا رہا ہے اسکا ان سے جواب لینا چاہئے ،سازش تو یہ خود اپنے خلاف کر رہے ہیں۔پرویز مشرف نے کہا کہ جب نواز شریف اورمریم نواز میرے ساتھ اپنا تقابل کرتے ہیں تو مجھے افسوس ہوتا ہے میں نے ملک کیلئے کیا کچھ نہیں کیا ؟لیکن انہوں نے تو کرپشن کی ہے ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میر ے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے ہیں ۔ لال مسجد کا آپریشن میں نے نہیں کیا وہ حکومت کا فیصلہ تھا اور بالکل ٹھیک تھا ۔ اگر ایسی حرکت پھر ہوتو یہی کچھ پھر کرنا چاہئے ۔3نومبر 2007کو ایمر جنسی کا نفاذ افتخار چودھری کو نکالنے کیلئے کیا گیا تھا جو پاکستان کو تباہی کی طرف لے جارہے تھے ۔ وزیر اعظم سمیت سب چاہتے تھے کہ ان کو نکال دیا جائے ۔ نوازشریف کے ووٹ کو عزت دوکے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب ایک آدمی سب سے مختلف ہو تو اس کو سوچنا چاہئے کہ میں غلطی کررہا ہوں۔ نواز شریف 30سال سے کھیل کھیل کررہے ہیں۔نواز شریف ہرفوجی کے خلاف جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ملک سے باہر بھیجنے میں وزیر اعظم اوروزیر داخلہ کاکردار تھا اور مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملک سے باہر جانے دیا تھا اوپر سے عدلیہ نے بھی اجازت دیدی تھی ۔ مجھے یہ پتہ نہیں حکومت نے ایسا کیوں کیا تھا ؟ راحیل شریف کی بات میں نے غلطی سے کہہ دی تھی لیکن مجھے نہیں پتہ کہ انہوں نے کوئی کردار ادا کیا تھا اور اگر انہوں نے کوئی کردار ادا کیا تھا تومجھے نہیں معلوم کیونکہ میں نے راحیل شریف سے کبھی کوئی بات نہیں کی ۔
لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میر ے زمانے میں 19ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کی پیداوار تھی ۔ میرے زمانے میں اتنی لوڈ شیڈنگ نہیں تھی ۔ بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ان کے دعوے غلط ہیں۔ پاکستان کے لئے اہم ترین ڈیم کالاباغ ڈیم ہے ۔ پاکستان کے باقی ڈیم برف پگھلنے سے بننے والے پانی کو ذخیرہ کرتے ہیں لیکن کالا باغ ڈیم مون سون ڈیم ہوگا جو بارش کے پانی کو ذخیرہ کر سکے گا لیکن اس حوالے سے سندھ اورخیبر پختونخوا میں مخالفت پائی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسد درانی کی کتاب میں جو لکھا گیا ہے اس پر ان کو کوئی حق نہیں کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ کریں۔ ان کی کتاب پر پہلا ایکشن ملک کے پڑھے لکھے طبقے کی طرف سے آیا ۔ ان کا یہ اقدام بہت ہی احمقانہ ہے کہ ملک دشمن ایجنسی کے سابقہ چیف کے ساتھ ملکر کتا ب لکھ رہے ہیں۔ اب فوج میں ان کے خلاف انکوائری ہورہی اور اس پر ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جاسکتا ہے ، فوائد واپس لئے جا سکتے ہیں اور کورٹ مارشل بھی ہوسکتا ہے ۔پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ ہم لکھتے پڑھتے نہیں ہیں ہم جاہل قوم ہیں۔ اگر میں کوئی کتاب لکھ رہا ہوں تو میں دنیا کو بتا رہا ہوں کہ بھارت جھوٹا ہے اور امریکہ کا افغانستان میں کیاکردار ہے ؟ میں نے جو کتاب لکھی ہے اس میں تمام میرے ذاتی تجربات ہیں اور میں ان پر کسی بھی وقت گفتگو کرنے پر تیار ہوں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ میں ایک اور کتاب لکھ رہا ہوں جو میری اپنی زندگی کی خود نوشت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میری کتاب کا نام ”ٹل دا فائر“ہو سکتا ہے ۔نگران وزیر اعلیٰ حسن عسکری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ حسن
عسکری کی شہرت بہت اچھی ہے ۔ ہمارے ملک میں سیاسی ہم آہنگی کا بہت فقدان ہے اس لئے یہ کسی بھی شخص پر اتفاق نہیں کریں گے ۔ انہوںنے کہا کہ نیب اچھا کام کررہی ہے اس سے جو کرپٹ ہیں وہ برا مان رہے ہیں ۔ اگر میرے خلاف بھی کارروائی ہوتو میں نیب کوبرا نہیں کہوں گا ۔ اصغرخان کیس کو آگے چلنا چاہئے اور جوبھی اس میں ملوث تھے اسد درانی اورمرزا اسلم بیگ ان کو بتاناچاہئے کہ وہ کیاکرتے رہے؟ انہوں نے کہا کہ پیسے تو نواز شریف کے پاس ہیں کیونکہ اسد درانی نے تو اس کو پیسے پکڑا د یئے تھے اس لئے نوازشریف کووہ پیسے واپس کرنے چاہئے۔ وہ پیسے تھوڑے سے ہیں نواز شریف تو 100گنا زیادہ پیسے واپس کر سکتے ہیں۔