امریکی صدرکی مشیرکوطنزکرنامہنگا پڑگیا،ملازمت چلی گئی

کبھی کبھی مذاق یا طنز بہت مہنگا پڑجاتا ہے ۔ ایسا ہی کچھ ہوا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشیر کے ساتھ جنھیں اپنیملازمت سے ہاتھ دھونا پڑگئے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک خاتون مشیر کو محض اس وجہ سے فارغ کردیا کہ اس نے کینسر میں مبتلا سینیٹر جان میک کین کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کئے تھے ۔

امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ میں امریکی صدر کی مشیر کیلی سیڈلر کو ایک میٹنگ کے دوران طنزیہ طور پر یہ کہنا مہنگا پڑگیا کہ کینسرکا شکار زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا سینیٹرجان میک کین کی سی آئی اے ڈائریکٹر کیلئے صدر کی ٹرمپ کی جانب سے نامزد شخصیت کے بارے میں مخالفت سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ بہرحال وہ موت سے ہمکنار ہونے والے ہیں ۔

وائٹ ہاؤس کے نائب ترجمان راج شاہ نے بتایا کہ یہ واقعہ مئی میں ہوا تھا اورکیلی سیڈلراب وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمہپ کی مشیرنہیں رہی اور انھیں ملزامت سے فارغ کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 81 سالہ سینیٹر میک کین نے کہا تھا کہ وہ سی آئی اے ڈائریکٹر کیلئے ’’ جینا ہیسپل ‘‘ کی نامزدگی کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ سابق صدر جارج بش کے دور میں تحقیقات کے طریقہ کار کو وسیع کرنے کے معاملے میں انکا کردار مناسب نہیں تھا ۔

امریکی ریاست اریزونا سے منتخب سینیٹر میک کین ویت نام جنگ میں نہ صرف جنگی قیدی بنے تھے بلکہ انھیں قید کے دوران تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔ وہ ان دنوں دماغ کے کیشر میں مبتلا ہیں اورزندہ رہنے کیلئے موت سے جنگ لڑ رہے ہیں ۔