سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں شوگرملوں کی ادائیگی کےحوالےسےکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی بھی عہدہ لینے سے انکار کردیاہے۔
تفصیلا ت کے مطابق سپریم کورٹ میں کسانوں کو گنے کے معاوضے کی عدم ادائیگی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے دو ملوں کی جانب سے ادائیگی کے لیے مزید وقت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دو روز میں بقایا جات ادا کرنے کا حکم دیا۔ ملز مالکان نے کہا کہ 23 ملوں نے 20 ارب روپے کی مکمل ادائیگی کردی ہے۔ بعض کسان پیسے وصول کرنے نہیں آئے، ان کی رقم باقی ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا، ریٹائرمنٹ سے ایک دن پہلے کہہ کر جاؤں گا، مجھے ریٹارمنٹ کے بعد کوئی عہدہ آفر کر کے شرمندہ نہ ہوں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر لوگوں کے لیے اسپتال جاتا ہوں تو کیا غلط ہے، بلوچستان میں لڑکیوں کے چھ ہزار اسکولوں میں بیت الخلا نہیں، ان اسکولوں میں سہولیات دینے کا کہتا ہوں تو کیا غلط کیا، لوگوں کو صاف پانی نہیں مل رہا، آئین اور پارلیمنٹ سپریم ہے لیکن عدلیہ کو جوڈیشل ریویو کا اختیار حاصل ہے، اگر رولز غلط ہوں گے تو عدالت مخالفت کرے گی۔