سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسموگ کمیشن کی رپورٹ ویب سائٹ اور پرنٹ میڈیا میں شائع کرنے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اسموگ کمیشن کے سربراہ احمد پرویز نے اپنی رپورٹ پیش کر دی۔ عدالت نے رپورٹ اور تجاویز کو سراہتے ہوئے رپورٹ ویب سائٹ اور پرنٹ میڈیا میں شائع کرنے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آنے والے دسمبر ہم سموگ کو برداشت نہیں کر سکتے، اس رپورٹ پر حکومت اور عوام کی رائے کے بعد عملدرآمد کی طرف جائیں گے، اشفاق احمد صاحب کہتے تھے کہ بابا وہ ہوتا ہے جو لوگوں کے لیے سہولیات پیدا کرے، اسموگ کمیشن کے سربراہ احمد پرویز بھی آج سے ہمارے بابے ہیں۔
اسموگ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں تجاویز دیں کہ ضلعی دفاتر میں سموگ ڈیسک کا قیام لازمی بنایا جائے، 24 گھنٹوں میں فضا میں آلودگی کی ریڈنگ لی جائیں، اسموگ کی وجوہات میں بھٹوں کا دھواں شامل ہے، اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں بھٹہ مزدور ایسوسی ایشن راضاکارانہ طور پر کام بند کر دیں، اسموگ کا جائزہ لینے کیلئے اسٹینڈنگ باڈی بنائی جائے جو حکومتی اقدامات کا جائزہ لے سکے۔