فیصل آباد میں تحریک انصاف کے ناراض رہنمائوں نے شکوے شکاتوں بھری پریس کانفرنس کرڈالی ،پی ٹی آئی رہنماسابق وفاقی وزیر راجہ نادر پرویز،میاں محمد علی سرفراز ،ممتاز کاہلوں ،علی سرفراز و دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ تحریک انصاف میں جمہوریت نہیں ہےبلکہ ڈکٹیٹر شپ ہے۔
رہنمائوں نے شکوے کیے کہ دھرنے میں کھانا ہم نے کھلایا ،مرغیاں ہم نے خریدیں ،پیسہ پانی کی طرح ہم نے بہایااور ٹکٹ دینے کی باری آئی تو وہ کسی اور کو مل گیا بہت ناانصافی ہے۔علی سرفراز نے یہ بھی کہا کہ ٹی وی پر قسمت کی فیصلے اس طرح سنے جیسے میٹرک کا نتائج کا اعلان ہو، حلف کے باوجود ٹکٹوں کے فیصلے ایک ہفتہ پہلے کیسے سامنے آئے؟ حلف توڑنے والوں نے لازماً پیسے بھی لئے ہوں گے۔
ناراض رہنما علی سرفراز کا کہنا تھا کہ عون چوہدری کی وساطت سے بتایا گیا کہ سروے میں سب سے ٹاپ پر ہوں، اب عوام کی رائے اور سروے کہاں پڑا رہ گیا کس دراز میں پڑا ہے ۔
ناراض رہنماوں کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم کا ردعمل پورے پاکستان میں ہوا ہے، این اے 107 سے تین حقداروں علی سرفراز، ممتاز کاہلوں اور اسد نادر کو نظر انداز کیا گیا ، جس پر ن لیگ والوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں کہ پی ٹی آئی یہ سیٹ ہار گئی ،یہ بھی کہا کہ وہ پی ٹی آئی میں میرٹ کی بالادستی کیلئے پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔
ان کا کہناتھاکہ امیدواروں کی معلومات لینے والے پارٹی سروے بھی خود ساختہ ہے ،الیکشن میں کمزور پینل کا سامنے آیا پارٹی اور عمران خان کے خلاف سازش ہے ،اس حوالے سے مکمل تحقیقات کی جانی چاہیے۔