لاہور: سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی میں عمران خان نے صرف اپنے دو بیٹوں کا ذکر کیا بیٹی کو ظاہر نہیں کیا۔لیکن انھیں عمران خان اور ان کی بیٹی ٹیریان کے بارے میں بیرون ملک سے دستاویزی ثبوت مل گئے ہیں جن کی بنیاد پر ان کے کاغذات نامزدگی کوآرٹیکل 62 ون ایف کے تحت چیلنج کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے افتخار چوہدری نے کہا کہ یہ جو پانچ امیدوارکھڑے کر رہے ہیں، ہم نے یہ طے کیا ہے کہ عمران خان کیخلاف ہم چاہتے ہیں سیتا وائٹ والا ایشو اٹھائیں گے، ان کی بیٹی ٹیرین کا ایشو اٹھائیں گے۔
افتخار چوہدری نے کہا کہ باہر کے ملکوں سے شواہد آگئے ہیں، دستاویزی شواہد ہیں، عمران خان باہر کے ملک میں سیتا وائٹ کی بیٹی کو اپنی بچی کہتے ہیں اور پاکستان میں اسے اپنی بچی نہیں کہتے، انھوں نے کہا عمران خان کواپنی بیٹی کوماننا چاہیے انھوں نے آج تک اپنے دوبیٹوں کی بات کی ہے، انھوں نے ہمیشہ کہاکہ میرے دوبیٹے ہیں۔کاغذات نامزدگی میں بھی دوبیٹوں کو ظاہرکیا ہے، ایک باپ کوہم نے حقائق بتانے ہیں کہ تم اہل نہیں ہوکہ الیکشن لڑسکو، عمران خان کے کاغذات نامزدگی میں بیٹوں کا ذکر ہے بیٹی کا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 62 ون ایف لاگو ہوگیا ہے، کورٹ نے اس قانون کے تحت لوگوں کونااہل کیا ہے، اس وجہ سے اب آئین کی شق متحرک ہوگئی ہے اور عمران خان کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں جائیں گے اور الیکشن کمیشن کو کہیں گے کہ وہ انھیں نااہل قرار دیں۔