اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت کے 5 جون کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت کل ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ درخواست پر سماعت کرے گا۔
سابق وزیراعظم نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں لندن فلیٹ ریفرنس میں دفاع پہلے ظاہر کرنے پر مجبور کیا گیا جبکہ تینوں ریفرنسز میں اثاثے بنانے کا ایک ہی الزام لگایا گیا ہے۔ نیب کے اہم گواہ واجد ضیا کا بیان بھی تینوں ریفرنسز میں ایک ساتھ اور تینوں ریفرنسز کو یکجا ہونا چاہیے تھا، واجد ضیاء العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں بھی اپنا بیان مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔
نواز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے ہماری درخواست مسترد کر کے خلاف قانون فیصلہ جاری کیا، واجد ضیاء کا تینوں ریفرنسز میں ایک ساتھ بیان ریکارڈ نہ کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے۔
Tags نواز درخواست،اسلام آباد ہائی کورٹ