سندھ ہائیکورٹ نے عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے حکمت عملی بنانے کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں واٹر کمیشن کی سماعت کے دوران جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے کہا کہ واٹر بورڈ کا بیڑہ غرق ہے، ایم ڈی ٹھیک ہیں مگر سارا عملہ بگڑا ہوا ہے، یہاں تمام ادارے سیاسی ہوگئے ہیں جب تک محکموں کو غیر سیاسی نہیں کریں گے کام نہیں ہوگا۔
سماعت کے دوران میئر کراچی نے شکوہ کیا کہ کے الیکٹرک والے جگہ جگہ سڑک کھود دیتے ہیں جس پر سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ جو بھی خلاف قانون کام کرے اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کریں، متعلقہ اتھارٹی کی اجازت کے بغیر کسی کو سڑک کھودنے کی اجازت نہیں۔
چیئرمین ضلع وسطی ریحان ہاشمی نے کمیشن کو بتایا کہ واٹر بورڈ کی نااہلی سے ہزاروں گیلن پانی ضائع ہو رہا ہے، نارتھ ناظم آباد بلاک ایس اور پیپلز چورنگی پر لائن ٹوٹ رہی ہے جس پر جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے کہا کہ آج خود جا کر دیکھوں گا کہاں پانی ضائع ہو رہا ہے۔
واٹر کمیشن کے سربراہ نے تمام ڈی ایم سیز کو بارش میں بند ہونے والے برساتی نالوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے حکمت عملی بنائی جائے۔