پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے امریکہ اور شمالی کوریا کے سربراہوں کے درمیان ملاقات کو خوش آمدید قرار دیتے ہوئے کہا کہ نے کہا کہ امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان سنگاپور سمٹ پاکستان اور بھارت کے درمیان کے لیے ایک قابل تقلید مثال ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اب وقت کی ضرورت ہے کہ پاکستان اور بھارت خطے میں امن کے لیے جامع مذاکرات کا آغاز کریں۔انہوںنے کہاکہ اگر امریکہ اور شمالی کوریا ایٹمی جنگ کے قریب سے واپس آسکتے ہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان اور بھارت کشمیر پر دوبارہ مذاکرات کا آغاز نہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ پاکستان اور بھارت بھی کشمیر پر بامعنی مذاکرات کا آغاز کریں تاکہ اتنے لمبے عرصہ سے زیر التواء اس مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جا سکے۔شہباز شریف نے عید الفطر کے موقع پر افغانستان میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان فائر بندی کے معاہدے کو بھی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ درست سمت میں قدم ہے اور مجھے امید ہے کہ اس سے افغانستان میں مستقل امن کی راہ نکلے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگلی بار جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئے گی تو خطے میں پائیدار امن اور افغانستان میں امن ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہو گا کیونکہ افغانستان میں امن پاکستان میں امن کے لیے ناگزیر ہے۔
اس کے علاوہ صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے سامنے سولات رکھ دئیے۔ شہباز شریف نے پی ٹی آئی سے سوال کیا کہ کیا خیبر پختونخوا میں 90 دن میں کرپشن ختم ہوگئی؟کہاں ہیں وہ آپ کے کے پی کو 100 سال تک فائدہ دینے والے منصوبے؟ یا پی ٹی آئی ہی کرپٹ نکلی؟ انہوںنے کہاکہ کہاں ہیں 350 ڈیمز، 250 کالجز، ایک ہزار اسٹیڈیم اور ملک کیلئےبجلی؟
کیاافغانستان سےمنشیات کی اسمگلنگ پختونخواکی مثالی پولیس نےروک لی؟ کیاپی ٹی آئی نےالیکٹ ایبلزکی بجائےمخلص کارکنوں کوٹکٹ دیے؟شہباز شریف نے پوچھا کہ کےپی کےوزیراعلیٰ ہاؤس میں بننےوالی یونیورسٹی کوکون سےراستےجاتے ہیں؟
انہوں نے مزید سوال کیا کہ ذراقوم کوبتائیں کہ خیبرپختونخوامیں احتساب کاحال کیا ہوا؟ کیا خیبرپختونخوامیں اقرباپروری اورمیرٹ کی دھجیاں اُڑنا بند ہوگئیں؟ کیا آپ بتائیں گے کہ پشاور دنیا کا دوسرا گندا ترین شہر کیسےبنا؟ آپ بتانا پسند کریں گے کہ ٹرین منصوبے کاکیا ہوا؟ بیرون ملک سےنوکریوں کےلیےآنےوالےغیرملکی کہاں چھپےہوئے ہیں؟۔