نااہلی کے مقدمات میں بنیادی حقوق کے تحت اصول طے کئے جائیں-آئینی ماہرین

 

اسلام آباد :آئینی ماہرین کا کہناہے کہ نااہلی کے مقدمات کے حوالے سے آئینی طور پر بنیادی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ اصول وضع کرنے کی ضرورت ہے اور یہ بات عدلیہ کے نوٹس میں آچکی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلا کر اس حوالے سے کچھ اصول وضع کرے ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے معروف قانون دان عابد حسین منٹو نے کہا ہے کہ آئین میں بنیادی حقوق کے کچھ اصول مرتب کرنے کی ضرورت ہے ۔نااہلی سے متعلق تمام مقدمات میں پہلے بنیادی حقوق کا تعین ضروری ہے ۔ چیف جسٹس سوموٹو کی وجہ سے کبھی ایک طریقے سے بات کرتے ہیں اور کبھی دوسرے طریقے سے بات کرتے ہیں جس کی وجہ سے افراط و تفریط ممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضروری تھا کہ سپریم کورٹ فل کورٹ اجلاس منعقد کرکے کچھ اصول وضع کرتی اور یہ معاملات حل ہو جاتے اور اب بھی یہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ عدالت کے نوٹس میں یہ بات آچکی ہے کہ مختلف فیصلوں میں مختلف رویئے اختیار کئے جاتے ہیں۔

آئینی ماہر سلمان اکرم راجہ نے کہاہے شیخ رشید کامقدمہ باقی چاروں مقدمات سے آسان مقدمہ تھا ۔ اس میں سوال صرف یہ تھا کہ کا غذات نامزدگی کے فارم میں غلطی سے مکمل رقبے کا اندراج نہیں ہوا تھا ۔اس لئے سپریم کورٹ کے بنچ کی اکثریت نے کہا کہ یہ جمع تفریق کا معاملہ تھا اور اس میں اثاثہ نہیں چھپایا گیا ۔اس لئے یہ کیس نواز شریف اور عمران خان کے نااہلی کیس سے مختلف تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانونی معاملات ہیں اور ان پربحث ہوتی اور آگے بھی چلے گی ۔انہوں نے کہا کہ نااہلی کا معاملہ اب قانونی حلقوں میں تواتر سے اٹھ رہاہے اس لئے اب یہ معاملات کسی اصولی نقطے کے تابع ہوجائیں تو عدالتی نظام کے لئے بہت بہتر ہوگا ۔

وائس چیئر مین پاکستان بار کونسل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نااہلی سے متعلق فیصلوں نے قوم کو تقسیم کیا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے موقف کو لوگوں نے تسلیم بھی کرلیا ہے ۔ انہوں نے کہا جو شخص الیکشن لڑ کر اسمبلی میں آتا ہے اس کے خلاف پارلیمنٹ میں کارروائی ہو سکتی ہے ۔ کسی شخص کو ساری زندگی کے لئے نا اہل کردینے کومیرا سیاسی شعور تسلیم نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اب سپریم کورٹ کے اندر سے جج کہہ رہے ہیں اوراتفاق نہیں کر رہے تو فل کورٹ بنچ کے ذریعے اس معاملے کو دیکھ لینا ایک اچھی بات ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئے اب کوئی طریقہ کار طے کرنا ہوگا۔