غیر قانونی ٹھیکےکے الزام میں مفتاح اسماعیل نیب میں طلب

 

اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بطور چیئرمین سوئی سدرن غیر قانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں 20 جون کو نیب کراچی میں طلب کرلیا گیا ہے،نیب کے مطابق ٹھیکے دینے کی منظوری مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت اجلاس میں دی گئی تھی ۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیب نے صرف مجھے نہیں بورڈ کے تمام 13 لوگوں کو بھی نوٹس دیا ہے جبکہ مینجمنٹ سے وابستہ لوگوں کو بھی نوٹس دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا ان ٹھیکوں کے حوالے سے باتیں 13۔2012 سے چل رہی ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں،ان چیزوں پر 15۔2014 میں کارروئی ہو چکی ہے،جسے ایک بار پھر اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آرہاکہ ان چیزوں کو دوبارہ کیوں اٹھایا گیا ہے،اس پر تو پوری کارروائی ہوچکی تھی اور مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔تاہم اس وقت مقدمہ بورڈ ممبران پر نہیں کیا گیا تھا اب بورڈ ممبران کو بھی بلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا نیب اپنا شوق پورا کرلے، ہم نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ہے،ہم نے کمپنی کے مفاد میں یہ کام کیا تھا،سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس حوالے سے صرف میرا نام کیوں میڈیا پر چل رہا ہے حالانکہ نوٹس دیگر لوگوں کو بھی دیے گئے ہیں،لیکن مجھے کو گھبراہٹ نہیں لوگ مجھے جانتے ہیں کہ میرا کرپشن سے دور تک واسطہ نہیں ہے،مجھے کو ئی پریشانی نہیں ہے۔