کراچی:عید کے موقع پر سندھ بھر کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے مختلف جیلوں اورحراستی مرکز کے دورے کرکے معمولی جرائم میں زیرحراست 170 قیدیوں کو بری کردیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی محمد شیخ کی ہدایت پرسیشن ججز نے متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ کو ہدایت دی کہ وہ جیلوں کا دورہ کریں اورمعمولی جرائم میں قید افراد کو بری کریں تاکہ وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ عید منا سکیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے معمولی جرائم میں سزا کاٹنے والے 170 قیدیوں کے بریت کے آرڈ جاری کئے۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے انتظاراحمد قتل کیس میں نامزد اینٹی کارلفٹنگ سیل کے سابق انسپکٹر کی عبوری ضمانت منظورکرلی ہے۔
طارق رحیم، طارق محمود، انسپکٹر اظہر احسان اور دیگر پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف 13 جنوری کی شب کو 19 سالہ طالبعلم انتظار احمد کو مبینہ طور پر قتل کرنے کا الزام ہے ۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی تاہم درخواست گزار طارق رحیم کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردہ درخواست منظور کرلی گئی ۔
ابتدائی سماعت کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے طارق رحیم کو 5 لاکھ روپے مچلکہ جمع کرانے پر 3 جولائی تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی۔
واضح رہے کہ انتظار احمد قتل کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیرسماعت ہے۔