لندن: بیگم کلثوم نوازکی تشویشناک حالت کے باعث سابق وزیراعظم نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز نے وطن واپسی مؤخر کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم نوازکی حالت بدستور تشویشناک ہے جس کے باعث ڈاکٹرز نے انہیں لائف سپورٹ مشین سے نہ ہٹانےکا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف، حسین اورمریم نواز نے بھی ڈاکٹرز سے 2 گھنٹے طویل ملاقات کی جس میں ڈاکٹرز نے شریف فیملی کو بتایا کہ کلثوم نوازکی طبیعتت کومانیٹر کیا جا رہا ہے تاہم حالت میں بہتری کے حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا۔
ڈاکٹرز نے نوازشریف کو اہلیہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا مشورہ دیا ہے۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ ابو اور میں نے امی کو بہت آوازیں دیں مگر وہ جواب نہیں دیتیں۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے بتایا ہے کہ ابو اورمیں نے امی کو بہت آوازیں دیں مگر وہ کوئی جواب نہیں دیتیں ، دل کرتا ہے امی آنکھیں کھولیں اور بات کریں۔
ایک اور ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ اللہ تعالیٰ دعائیں سنتا ہے اورقوم میری امی کے لئے دعا کرے جبکہ بلاول کا کلثوم نواز کی صحت یابی کے لئے دعا اور پھول بھجوانے پران کا شکریہ ادا کرتی ہوں، اللہ بلاول بھٹو کی والدہ کے درجات بلند کرے۔
نواز شریف اورمریم نواز کو 19 جون کو عدالت میں پیش ہونا تھا اور دونوں نے آج پاکستان واپسی کے ٹکٹ بھی کروا رکھے تھے لیکن ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد نواز شریف اورمریم نواز نے فی الحال وطن واپسی مؤخر کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی بیگم کلثوم نواز کی صحت سے مشروط ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز 19 جون کو احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوں گے اور دونوں کے وکلاء حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دیں گے۔ کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ اور ڈاکٹر کا خط بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کے ساتھ احتساب عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔